راولپنڈی (پی این آئی) مسلم کانفرنس کا پارلیمانی بورڈ آزاد کشمیر کے آمدہ انتخابات کے حوالے سے جماعتی ٹکٹ جاری کرنے سے قبل آزاد کشمیر اور مہاجرین کے تمام حلقہ جات کا تفصیلی دورہ کر کے مسلم کانفرنسی جماعتی عہدیدران و کارکنان سے جماعتی ٹکٹ کے حوالے سے مشاورت کرے گا۔ مشاورتی عمل کا باقاعدہ
آغاز 19 مارچ سے کیا جائے گا۔ مسلم کانفرنس یوتھ ونگ کے صدر و سیکرٹری پارلیمانی بورڈ سردار واجد بن عارف کی طرف جاری بیان کے مطابق پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین سابق وزیر حکومت راجہ محمد یٰسین خان کی قیادت میں پارلیمانی بورڈ کا وفد 19 مارچ کو حلقہ ڈڈیال اور حلقہ چکسواری کا دورہ کرے گا۔ شیڈول کے مطابق پارلیمانی بورڈ 19 مارچ بروز جمعہ بوقت صبح ساڑھے نو بجے مسلم کانفرنسی رہنماء چوہدری شوکت علی کی (رہائش گاہ واقع گجر ہاؤس ڈڈیال) پر باقاعدہ اجلاس منعقد کر کے حلقہ ڈڈیال سے جماعت کے سینئر عہدیدران و کارکنان سے جماعتی ٹکٹ کے حوالے سے موزوں اُمیدواروں کے بارے میں رائے لے گا۔ اسی روز بعد از نماز جمعہ 2:30 بجے حلقہ ایل اے 2 چکسواری میں پوٹھہ بھینسی دفتر مسلم کانفرنس پارلیمانی بورڈ کا وفد کارکنوں سے مشاورت کرے گا۔ چیئرمین پارلیمانی بورڈ راجہ محمد یٰسین خان نے حلقہ ڈڈیال اور حلقہ چکسواری کے تمام مسلم کانفرنسی عہدیدران و کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ وہ شیڈول کے مطابق اپنی شرکت کواجلاس میں بروقت یقینی بنائیں۔ سردار واجد بن عارف نے مزید کہا کہ چیئرمین پارلیمانی بورڈ راجہ محمد یٰسین خان کے ہمراہ ممبران بورڈ سابق وزیر حکومت سردار محمد نعیم خان،،وحید الحق ہاشمی ایڈووکیٹ، سردارمحمد ارشاد خان، صدر ضلع مظفرآباد راجہ ثاقب مجید،ملک محمد زراعت ایڈووکیٹ
اورسردار منظور حسین خان بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔۔۔۔ چئیرمین سینیٹ کا متنازعہ الیکشن، چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کو بڑا مشورہ دیدیا کراچی (پی این آئی) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کو مشورہ دیا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق ایوان کی کاروائی کسی جگہ چیلنج نہیں ہوسکتی، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ ایوان کی کارروائی کو عدالت میں نہ لے کر جائے، پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کی کبھی بات نہیں کی۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے آج ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کے ہمراہ مزارقائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ جب پہلی بار2018ء میں چیئرمین سینیٹ بنا اس وقت بھی مزار قائد پر حاضری دی تھی قوم کو اس عظیم لیڈر سے متعلق بتانا ہے کہ یہ وہ شخصیت تھیں جن کی وجہ سے پاکستان بنا، آنے والی نسلوں کو قائد اعظم کی جدوجہد سے سیکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں کسی تنازع میں نہیں پڑنا چاہتا، پہلے بھی سینیٹ کو منصفانہ چلایا، اب بھی کوشش ہوگی سب کو ساتھ لے کر چلوں گا، ہم مسائل سنتے ہیں اور حل کرتے ہیں۔پریزائڈنگ آفیسر نے الیکشن نتائج پر اپنی رولنگ دے دی ہے اس لیے اب میرا بات کرنا نہیں بنتا، اپوزیشن جو چاہے کرے ان کا حق ہے، لیکن سینیٹ الیکشن سے متعلق ایوان کی کاروائی کسی جگہ چیلنج نہیں
ہوسکتی، اپوزیشن کو مشورہ ہے کہ ایوان کی کارروائی کو عدالت میں نہ لے کر جائے، پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کی کبھی بات نہیں کی۔ یہ بات غلط ہے، اگر میں نے کوئی وعدہ کیا ہوتا تو وہ ضرور پورا کرتا، آزاد حیثیت میں سینیٹر بنا تھا اب پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرچکا ہوں۔زرداری صاحب نے2018 میں میری سپورٹ کی،اب عمران خان نے مہربانی کی اور دوبارہ نامزد کیا۔ واضح رہے پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کی شکست کے بعد الیکشن نتائج بالخصوص مسترد ووٹوں کے معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں