آزاد کشمیر کے بڑے شہر میں کورونا کیسز میں اضافہ، ڈپٹی کمشنر نے لاک ڈاؤن نافذ کر دیا

میرپور (این این آئی)کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا، نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق میرپور آزاد کشمیر کے ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھر میں لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، لاک ڈاؤن کا نفاذ یکم مارچ سے شروع ہوگا۔ڈپٹی کمشنر

بدر منیر نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران میرپور آزاد کشمیر کے تمام تعلیمی ادارے اور پبلک ٹرانسپورٹ بند رہیگی، شادی ہالز بھی ایک ماہ کے لیے بند رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اشیائے خور و نوش کی دکانیں صرف منگل اور جمعہ کو کھلیں گی، دکانیں صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک ایس او پیز کے تحت کھلیں گی۔نوٹیفکیشن کے مطابق میرپور آزاد کشمیر میں تمام پبلک پارکس اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔۔۔۔ نواز شریف نے 40 سال اسٹیبلشمنٹ کے زیر سایہ سیاسی کھیل کھیلے اور کرپشن میں پکڑے جانے پر وہ نظریاتی بن بیٹھے، حیران کن انکشاف اسلام آباد(پی این آئی )جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے اختلاف کے باوجود بلاول زرداری اور مریم نواز کی جانب سے پی ڈی ایم کے طے شدہ متفقہ فیصلوں کو یکطرفہ طور پر بار، بار ویٹوکر کے پی ڈی ایم کے سربراہ کی بے عزتی اور بے توقیری اب نا قابل برداشت ہورہی ہے، ماضی میں شیخ رشید نے بھی مولانا فضل الرحمن کے خلاف باتیں کی تھی تو میدان ہم نے ہی سنبھالا تھا اور شیخ رشید کو لال حویلی تک پہنچادیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ کے لیے پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کا نام بھی یکطرفہ طور پر پیش کیا اور پھرپی ڈی ایم کے دیگر قائدین کو

ماضی کی طرح اب بھی نہ چاہتے ہوئے بادل ناخواستہ یوسف رضا گیلانی کو گود لینا پڑاحالانکہ یہ فیصلہ نہ صرف خودکش انداز اختیار کر سکتاہے بلکہ پی ڈی ایم کے طے شدہ موقف کے تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کے مترادف ہوگا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کے پیچھے مولانا فضل الرحمن اورپی ڈی ایم کے دیگر قائدین اس لیے لگ گئے کیونکہ بظاہر نوازشریف نے 40 سال اسٹیبلشمنٹ اور مارشل لاؤں کے زیرسایے سیاسی کھیل کھیلا اور جب کرپشن میں پکڑے جانے پر وہ نظریاتی بن بیٹھے اور آزادی مارچ کی آڑ میں بیماری کا ڈرامہ رچایا اور لندن جاکر پناہ گزین بن گئے اب جبکہ 26 مارچ کو ’’رینٹل مارچ‘‘قریب آرہا ہے اس لیے کچھ لوگوں کو ایسی چھوٹی سرجری کی ضرورت بھی درپیش ہے جو پاکستان میں ممکن نہیں ہے اس مجبوری کی وجہ سے ابو جان کے پاس لندن ہی جانا ہوگا در اصل یہی پیغام ہے مولانا فضل الرحمن اور پی ڈی ایم کی دیگر قائدین اور اسٹیبلشمنٹ کے لیے اور یہی ’’رینٹل مارچ‘‘ کا بنیادی ایجنڈاہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں