اسلام آباد (پی این آئی) آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے پی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی سیکرٹریٹ گلبرگ اسلام آباد میں بار کونسل آزاد جموں و کشمیر کے وائس چیئرمین و صدر انصاف لائیرز فورم آزاد جموں و کشمیر کے صدر
خواجہ مقبول وار کی ون ٹو ون ملاقات اس موقع پر وائس چیئرمین بار کونسل آزاد جموں و کشمیر و صدر انصاف لائیرز فورم آزاد جموں و کشمیر خواجہ مقبول وار ایڈووکیٹ نے پی ٹی آئی کشمیر کے صدر و سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے اپریل میں انصاف لائیرز فورم آزاد کشمیر کے زیر اہتمام ہونے والے وکلا کنونشن کی تیاریوں کے سلسلے میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا اس موقع پر آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں مختلف ایشو پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا پی ٹی آئی کشمیر کے صدر و سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے وائس چیئرمین بار کونسل آزاد جموں وکشمیر خواجہ مقبول وار ایڈووکیٹ کو آمدہ الیکشن میں انصاف لائیرز فورم کے وکلا کو متحرک کردار ادا کرنے کے حوالے سے خصوصی ہدایات بھی جاری کیں انصاف لائیرز فورم آزاد جموں وکشمیر کے مرکزی صدر خواجہ مقبول وار ایڈووکیٹ نے سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو یقین دلایا کہ آمدہ الیکشن میں انصاف لائیرز فورم آزاد کشمیر کے وکلا پاکستان تحریک انصاف آزاد جموں وکشمیر کی انتخابی مہم میں ہراول دستے کا کردار ادا کر کے جماعت کی کامیابی میں اہم کردار ادا کریں گے۔۔۔۔۔ جھگڑا بڑھ گیا، لیاقت جتوئی اور سیف اللہ ابڑو کے اختلافات شدت اختیار کر گئے کراچی(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر
اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی اور پی ٹی آئی کے سینیٹ میں ٹکٹ ہولڈر سیف اللہ ابڑوکے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔لیاقت جتوئی نے کہاہے کہ سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے کا فیصلہ رات کے اندھیرے میں بیٹھ کر گورنر ہائوس میں کیا گیا، یہ اے ٹی ایم کے طور پر سب کو اتنا پیارا کیوں ہوگیاجبکہ سیف اللہ ابڑو نے کہاہے کہ لیاقت جتوئی کو 6 سیٹیں ملیں، کسی ورکر کو سیٹ نہیں دی، لیاقت جتوئی نے تمام سیٹیں اپنے خاندان والوں کو دیں، لیاقت جتوئی کس منہ سے سینئر کی بات کرتے ہیں۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے لیاقت جتوئی نے کہا کہ یہ الزام نہیں حقیقت ہے، چھ ماہ پہلے جو آدمی پیرا شوٹ کے ذریعہ پارٹی میں آیا اس کی کیا قربانی ہے۔انہوں نے کہاکہ اپائنٹمنٹ کا کیس ہے، اپائنٹمنٹ اور کرپشن میں بہت فرق ہے، میری اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہے، شہباز گل کو میں قانونی نوٹس بھیج رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو علم نہیں، ٹکٹ کے فیصلے گورنر ہائوس میں ہوئے ہیں، سیف اللہ ابڑو کو کیسے ٹکٹ ملی ہے، کوئی وجہ ہونی چاہئے، سیف اللہ ابڑو نے کیا قربانی دی ہے، کیا جیل میں رہا۔ لیاقت جتوئی نے کہا کہ وزیراعظم کو خط لکھا ہے ہم سے مشاورت نہیں ہوئی، ہمیں بلایا نہیں گیا۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے سینیٹ کے ٹکٹ کی ضرورت نہیں، نا میں دلچسپی رکھتا ہوں۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینیٹ میں ٹکٹ ہولڈر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ
لیاقت جتوئی کو 6 سیٹیں ملیں، کسی ورکر کو سیٹ نہیں دی، لیاقت جتوئی نے تمام سیٹیں اپنے خاندان والوں کو دیں، لیاقت جتوئی کس منہ سے سینئر کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ پہلا ڈسٹرکٹ ہے جس میں تحریک انصاف کی تنظیم سازی ہوئی ہے، لاڑکانہ اس وقت پی ٹی آئی کا مرکز ہے۔انہوں نے کہاکہ لیاقت جتوئی نے جو کمیٹی بنائی ہے اس میں کافی لوگ مجھ سے جونیئر ہیں، اگر مجھ پر کیس ہوگا تو میرا فارم ہی بحال نہیں ہوگا۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے خلاف نیب کیس واپس لے چکا ہے، 2020میں نیب نے میرے خلاف کیس واپس لے لیا ہے۔ سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ نے مجھے ٹکٹ جاری کیا ہے، میں نے ٹکٹ کیلئے اپلائی کیا تھا، فیصلہ پارٹی کا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں