چکوٹھی(آئی این پی)وزیر اعظم آزاد کشمیر کے آبائی حلقہ انتخاب کے علاقے لوئر محلہ چناری کا پانی تقریباً آٹھ ماہ کے عرصہ کے دوران تیسری مرتبہ دوروز سے مکمل بند علاقہ کربلا کا منظر پیش کرنے لگا پبلک ہیلتھ کے ذمہ داران چیئرمین معائینہ و عملدرآمد کمشن آزاد کشمیر کو بھی ماموں بنا گئے۔تفصیلات کے مطابق
تقریباً آٹھ ماہ قبل محکمہ جنگلات چناری کے آفس کے سامنے سے لوئر محلہ چناری کو پانی کی فراہمی کے لیے زیر زمین پائپ لائن پتھر یا کوئی اور چیز پھنسنے کے باعث بند ہو گئی کئی روز تک لوئر محلہ کے مکین شدید احتجاج کرتے رہے جس کے بعد محکمہ پبلک ہیلتھ کے اہلکاروں نے عارضی طور پر پائپ لائن میں آنے والی رکاوٹ کو ختم کرتے ہوئے پانی بحال کیا اس کے بعد پھر گذشتہ سال نومبر میں ایک بار پھر زیر زمین لائن بند ہونے سے پانی بند ہو گیا دوبارہ لوئر محلہ کے مکینوں کے احتجاج کے بعد محکمہ پبلک ہیلتھ نے جگاڑ کرتے ہوئے پانی بحال کیا اسی دوران اس معاملہ کے حوالہ سے لوئر محلہ چناری کے مکینوں نے مسئلہ مکمل حل کروانے کے لیے چیئرمین وزیر اعظم معائینہ و عملدرآمد کمشن آزاد کشمیر زاہد آمین کاشف کو ایک تحریری درخواست دی جس میں لوگوں نے موقف اختیار کیا کہ جس جگہ سے پائپ لائن میں رکاوٹ ہے اس کے اوپر کنکریٹ ہے وہ پائپ اکھیرنا نہ ممکن ہے محکمہ پبلک ہیلتھ کو ہدایت دی جائے کہ چھ پائپ نئے سرے سے اس جگہ تنصیب کیے جائیں تانکہ ہمیشہ کے لیے لوئر محلہ کے مکینوں کو پانی بندش سے آنے والی مشکلات کا خاتمہ ہو اس درخواست پر چیئرمین معائینہ کمشن نے سترہ نومبر2020ء کے روز محکمہ پبلک ہیلتھ سے تحریری جواب طلب کیا لیکن پبلک ہیلتھ نے نہ تو مسئلہ حل کیا اور نہ ہی چیئرمین معائینہ
کمشن کو جواب دیا جس کے بعد دوبارہ گیارہ دسمبر کے روز چیئرمین معائینہ کمشن کے دفتر سے لیٹر جاری ہوالیکن آج تک اس کا بھی کوئی جواب نہیں دیا گیا محکمہ پبلک ہیلتھ کی جانب سے لوئر محلہ کے لوگوں کو عذاب میں ڈال دیا گیا ہے ایک بار پھر بدھ کے روز لوئر محلہ کا پانی بند ہو گیا ہے لوگ شدید مشکلات اور پریشانی کا شکار ہیں مقامی لوگوں نے وزیراعظم،چیف سیکرٹری،چیئرمین معائینہ و عملدرآمد کمشن سمیت دیگر ذمہ داران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ محکمہ پبلک ہیلتھ کے ذمہ داران کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کا نوٹس لیتے ہوئے انکے خلاف سخت ترین کارروائی اور لوئر محلہ کے پانی کی بحالی کے احکامات جاری کریں تانکہ عوامی پریشانی کا خاتمہ ممکن ہو عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پبلک ہیلتھ سفید ہاتھی بن چکا ہے اگر وزیراعظم کے آبائی حلقہ کا یہ حال ہے تو باقی علاقوں میں کیا ہوتا ہو گا؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں