اسلا آباد/مظفرآباد (پی این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد و سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کی حکومت اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے کبھی آٹا مہنگا کر دیتی ہے تو کبھی ملازمین کو احتجا ج پر اکسا رہی ہے، آزاد کشمیر میں ایک طرف متوسط طبقہ کرونا سے شدید
متاثر ہو کررہ گیا تاہم ایسے وقت میں آٹا بحران پیدا کرنا اور غریب کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھینا انتہائی شرمناک عمل ہے، حکومت سبسڈی دے کر کسی پر احسابن نہیں بلکہ حکمرانوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوام کو بہتراور مناسب اشیاء خوردونوش کی فراہمی کریں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز پونچھ ڈویژن میں ہونے والی مہنگائی اور آٹا کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں پر لاٹھی چارج، آنسو گیس کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک طرف بیورو کریٹس نوازی میں مصروف ہے اور دوسری جانب وفاق سے اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے آزاد کشمیر بھر میں ملازمین سمیت عام شہریوں کو سراپا احتجا ج بنائے ہوئے ہے،جبکہ تحریک آزادی کے بیس کیمپ میں ایسی احتجاجی تحریکیں آزادی کی تحریک پر منفی اثرات ڈال رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ ایک طرف مودی سیز فائر لائن کی آئے روز خلاف ورزی کررہا ہے تو دوسری جانب حکمران دوسرے عام شہریوں پر تشدد ڈھارہے ہیں اور احتجاج کرنا ہرشہری کا جمہوری حق ہے اور مظاہرین کی بات سننے کا حکمرانوں میں حوصلہ ہونا چاہیے، حکمران بننا آسان مگر حکمرانی کو اصل معنوں میں کرنا مشکل کام ہے، سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ فی لفور آٹے کی دستیابی اور تمام اضلاع میں ایک جیسی قیمتوں کے اطلاق کو یقینی
بنایا جائے تاکہ غریب، متوسط طبقہ کو کچھ ریلیف میسر ہو سکے۔اس کے علاو ہ محکمہ برقیات، تعلیم، آئی ٹی ملازمین کے جملہ جائز مطالبات کو فی الفور پورا کرتے ہوئے آزاد کشمیر میں افرا تفری جیسے ماحول کو ختم کیا جائے، بصورت دیگر خطہ میں آئے روز احتجاج اور لاٹھی چارج سے حالات مذید کشیدگی کی طرف جا سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں