مظفرآباد/ اٹھمقام (پی این آئی) اعلیٰ عدلیہ کو تابع محمل بنانے اور سپریم کورٹ کے خلاف محلاتی سازشوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ معروف آئینی طریقہ کار اور مسلمہ روایات کے تحت قائم مقام چیف جسٹس سپریم کورٹ کی مستقلی تقاضائے آئین ہے۔ نیلم بار چیف جسٹس سپریم کورٹ کے عہدہ جلیلہ پر کسی پیرا شوٹ
تقرری کو قبول نہیں کرے گی۔ ریاست کے اعلیٰ ترین ادارے کو سیاسی مقاصد کیلیے تجربہ گاہ نہ بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نیلم کے صدر امجد حسین لون ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ آہستہ آہستہ عدالتی بحران پیدا کر کے معاملات کو بند گلی کی جانب لے جایا جا رہا ہے جو آئین کے ساتھ کھلواڑ کرنے کے مترادف ہے۔ ذمہ داران سن لیں! اس مصنوعی پیدا کردہ بحران میں نیلم بار آئین کے تحفظ اور قانون کی حکمرانی کیلیے ہراول دستہ کا کردار ادا کرے گی۔ آزاد کشمیر کا حساس خطہ اس طرح کی محلاتی سازشوں اور اداروں کی بے توقیری کا ہرگز متحمل نہیں ہو سکتا۔ آمرانہ اور من مانے اقدامات بیرون از آزاد کشمیر ریاست کی جگ ہنسائی کا باعث بن سکتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نیلم چیرمین کشمیر کونسل/وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب عمران خان صاحب سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ جلد از جلد ان محلاتی سازشوں کا نوٹس لیتے ہوئے قائم مقام چیف جسٹس سپریم کورٹ جناب جسٹس راجہ سعید اکرم خان کو بطور مستقل چیف جسٹس تقرر کے اقدامات کریں۔ انہوں نے مذید کہا کہ نیلم بار جلد از جلد ایک بھرپور وکلا کنونشن کی تیاری کر رہی ہے جس میں جملہ آئینی امور اور حالیہ صورتحال پر بھی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں