مظفرآباد (پی این آئی)، آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کی سینئر وائس پرسن پونچھ ڈویژن ریحانہ خان نے کہا ہیکہ گزشتہ روز وزیراعظم ہاؤس کے احاطہ سے منسلک آبادی کے رہائشیوں میں انتشار پھیلا کر جو جگ ہنسائی کی ہے وہ شرمناک عمل ہے، ایک طرف فاروق حیدر پی ڈی ایم کا جلسہ کامیاب کرانے کے لئے آزاد
کشمیر سے کارکنوں اور کابینہ اراکان کو جلسہ میں شرکت کی ہدایت کرتے ہیں تو دوسری جانب آزاد کشمیر میں لاک ڈاؤن کا ڈرامہ رچا کر اجتماعات پر پابندیاں لگا کر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں، حلقہ کوٹلہ میں 25 دسمبر کو جلسہ میں شرکت کرینگے جبکہ اس سے قبل دیگر پارٹیوں کے جلسوں کاجو سلسلہ شروع تھا ان سے خائف ہو کر کرونا وائرس کا سہارا لیا گیا اور لاک ڈاؤن لگا کر سیاسی جلسوں اور انتخابی تیاریوں کو روکا گیا جبکہ 15 روزہ لاک ڈاؤن کے بعد برسر اقتدار پارٹی نے اپنے ہی جلسے منعقد کرنا شروع کردیئے، جو کہ سرا سرزیادتی ہے، ان خیالا ت اظہار انھوں نے گزشتہ رو ز میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم خود کو ایمانداری کے پلڑے میں تول رہے ہیں جبکہ دوسری طرف آزاد کشمیر کے سرکاری خزانہ کو ملک دشمن بیانیہ کی حمایت میں خرچ کررہے ہیں، لاہور جلسہ کی تیاریوں میں آزاد کشمیر کے خزانہ سے رقوم کا استعمال انتہائی شرمناک فعل ہے، وزیراعظم کو اگر اتناہی ہیرو بننے کا شوق ہے تو وہ سرکاری خزانہ سے ان خاندانوں کی کفالت کریں جن خاندانوں کے گھروں میں لاک ڈاؤن سے فاقہ کشیاں ہورہی ہیں، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان کی سربراہی میں سال میں تین بار آٹا کے انراخ بڑھا دیئے گئے ہیں، ایک طرف ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے جب کہ حکومت ایماندار بھی ہے اور
مریم نواز کے فرمادار بھی ہے،وزیراعظم آزاد کشمیر آزاد کشمیر کے مسائل کی توجہ دینے کے بجائے راؤنڈ کے مسائل پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں کیونکہ وہ ان کے فرما نبدار ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں