اسلام آباد(پی این آئی) عالمی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ انسپاڈ کے صدر سفیر امن ڈاکٹر محمد طاہر تبسم نے کہا ہے کہ بھارت کی مزموم منفی پالیسی اور جنگی جنون نے خطے کے امن کو خطرات سے دو چار کر دیا ہے۔ بھارتی فوج کو کارگل میں ذلت آمیز پسپائی یاد نہیں رہی، کشمیر میں قتل و غارت گری
ابھی جاری ہے وہاں کورونا کے دوران بھی عالمی اداروں کی رسائی ممکن نہیں ہے ہر گاوں اور شہر میں کریک ڈاؤن کیئے جارہے ہیں۔ لداخ میں بھارتی فوج کی ذلت آمیز پٹائی ابھی کل کی بات ہے اور پنجاب کےکسا نوں کو ان کی زمینوں سے فارغ کرنے کی کارروائی شروع ہے جس کا مقصد خالصتان تحریک کو کمزور کرنا ہے ان تمام مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے بھارت کسی وقت پاکستان میں کوئی جعلی کارروائی یا سٹریٹیکل سٹراہیک کر سکتا ہے جس کے لئے ہماری فوج اور قوم کو ہر لمحہ تیار رہنا ہو گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔ کشمیریوں نے اپنے حق خودارادیت کے لئے تین نسلیں قربان کی ہیں انکے حوصلے ھمالیہ سے بھی بلند ہیں اور مودی سرکار کا کوئی اوچھا ہتھکنڈہ انکے عزم اور حوصلے کی راہ میں رکاوٹ پیدا نہیں کر سکتا وہ اپنی آزادی اور اقوام متحدہ کی ارادادوں پر عمل درآمد تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سردار طاہر تبسم نے کہا کہ پاکستان کو اپنی کشمیر پالیسی پر نظر ثانی کی فوری ضرورت ہے محض تقریروں سے کشمیریوں کو ریلیف نہیں ملے گا اس کے لئے عملی اقدام کرنے وقت کی ضرورت ہے۔ یہ خوش آئند پہلو ہے کہ حکومت اور آرمی ایک پیج پر ہیں اور مکمل ہم آہنگی موجود ہے تاہم اپوزیشن جماعتوں کو بھی مثبت سوچ کا مظاہرہ کرنے کی
ضرورت ہے۔ ملک میں انار کی سے نقصان کا خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر پر عالمی اداروں کا دوہرا معیار افسوس ناک ہے اقوام متحدہ، آؤ آئی سی اور یورپی یونین کو مسلہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے جاندار کردار ادا کرنا چائیے ورنہ پھر دو نیوکلیر ممالک کے درمیان جنگ کو روکنا کسی کے بس میں نہیں رہے گا جس سے دنیا کی نصف آبادی ملیامیٹ ہو سکتی ہےناانصافیوں میں امن کا خواب دیکھنا محض جہالت ہے۔ خطے میں امن مسلہ کشمیر کے پائیدار حل کے بغیر ناممکن ہے اس کے لئے ہر سطح پر عملی کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں