راولپنڈی / مظفرآباد (پی این آئی)آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صد ر محمد شفیق جرال ایڈووکیٹ نے قائد ملت چوہدری غلام عباس کی برسی کے سلسلے میں استقبالیہ و انتظامیہ کمیٹیوں کی منظوری دے دی۔ چیئرمین پارلیمانی بورڈ سابق وزیر حکومت راجہ محمد یسین خان چیئرمین استقبالیہ اور صدر مسلم کانفرنس
ضلع راولپنڈی محمد ساجد قریشی ایڈووکیٹ سیکرٹری ہونگے۔ جبکہ سابق پولٹیکل سیکرٹری و ڈپٹی چیف آرگنائزر مسلم کانفرنس سردار افتخار رشید چغتائی چیئرمین انتظامیہ اور سردار عبدالواجد بن عارف ایڈووکیٹ سیکرٹری ہونگے۔ مسلم کانفرنس کی سیکرٹری جنرل محترمہ مہرالنساء کی طرف سے جاری بیان کے مطابق رئیس الاحرار قائد ملت چوہدری غلام عباس کی برسی کی مرکزی تقریب کے انعقاد کے لیے صدر مسلم کانفرنس نے کمیٹیوں کی منظوری دی ہے۔صدر مسلم کانفرنس نے کمیٹی عہدیداران کو ہدایت کی ہے کہ حکومت آزاد کشمیر سے فوری رابطہ کر کے قائد ملت چوہدری غلام عباس کی برسی کے سلسلہ میں تزائین و آرائش و دیگر ضروری انتظامات کو بروقت یقینی بنایا جائے۔اس موقع پر صدر مسلم کانفرنس محمد شفیق جرال ایڈووکیٹ نے کہا کہ قائد ملت چوہدری غلام عباس ایک تاریخ ساز شخصیت تھے جنہوں نے ساری زندگی قومی نصب العین کیلئے وقف کیے رکھی وہ ریاست جموں وکشمیر میں نظریہ پاکستان کی علامت تھے۔ قائد ملت ؒ کی زندگی کا ہر پہلو نظریہ الحاق پاکستان سے عبارت ہے وہ اپنی ساری زندگی مسلم کانفرنس کے نصب العین‘ تحریک آزادی کشمیر اور تحریک تکمیل پاکستان کے عظیم اور مقدس مشن کی کامیابیوں کے لئے سرگرم عمل
رہے۔اُن کے یوم وفات کے موقع پر خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔۔۔
اعلی جوڈیشری کو کسی تقریب میں مدعو نہیں کیا، ججز میرے گھر تعزیت کے لیے آئے تھے، سابق سینئر وزیر سردار قمر زمان کی وضاحت
باغ(پی این آئی) سابق سنیئر وزیر سردار قمر زمان خان نے کہا ہے کہ اعلیٰ جوڈیشری کو کسی تقریب میں مدعو نہیں کیا گیا، البتہ میرے بھتیجے سردار ریاض ایڈووکیٹ مرحوم کے جواں سال بیٹے عدنان ریاض کی وفات پر تعزیت کے سلسلہ میں میرے گھر آئے تھے جہاں پہلے سے جاری میٹنگ سے ہو کر کمرے میں فاتحہ
خوانی کی جس کی تمام اخبارات میں رپوٹنگ بھی تصاویر کے ساتھ شائع ہوئی تھیں اور میں نے اپنی روایات کے مطابق معزز مہمانوں کو چائے اور تحفہ کے طور پر سورہ یٰسین کا سوینئیر پیش کیا، بعض لوگ میڈیا پر من گھڑت بیانات جاری کر رہے ہیں کہ ججز صاحبان نے میری رہائش گاہ پر کسی سیاسی پروگرام میں شرکت کی جو بے بنیاد ہے انھوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل معزز اعلیٰ عدلیہ کے معزز ججز صاحبان سے رابطہ بھی نہیں ہوااتفاقاً پہلی دفعہ میرے گھر آئے اور اس کے بعد وزیر جنگلات سردار میر اکبر خان کے بڑے بھائی کی وفات پر ان کے گھر فاتحہ خوانی کے لیے گئے ہیں ہمارے معاشرے میں ایک دوسرے کے گھروں میں فاتحہ خوانی کے لیے جایا جاتا ہے اس میں کوئی ایسی بات نہیں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سردار قمرالزمان خان نے کہا کہ میرے گھر میں ججز صاحبان کے اعزاز میں کوئی تقریب نہیں رکھی گئی تھی بلکہ میرے گھر میں ایک پروگرام پہلے سے موجود تھا جس میں کارکنوں کے درمیان میٹنگ جاری تھی تو پتہ چلا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز میرے گھر میں تعزیت کے لیے آرہے ہیں وہ میرے گھر میں آئے تو میں اپنی تقریب چھوڑ کر ان کو اپنے کمرے میں لے کر گیا وہاں پر انہوں نے فاتحہ خوانی کی اور بعد ازاں میں اپنی سابقہ روایات کو دیکھتے ہوئے انہیں سورۃ ےٰسین،اور کلمہ والی
شیلڈ دی جو کوئی بری بات نہیں ہے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں