پلندری (پی این آئی) چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم نے کہا ہے کہ سدہنوتی کے بہادر اور غیور لوگوں کی خطے کو آزاد کرانے میں بڑی خدمات ہیں جن کی وجہ سے آج ہم یہاں موجود ہیں جج کو اللہ پاک نے اپنی صفت عدل کی طاقت دی ہے تاکہ وہ عوام کو بروقت سستا اور معیاری انصاف فراہم کرسکے
ہم صرف اللہ کو جواب دہ ہیں اور کوئی خوف،لالچ یا ڈر ہمیں انصاف کرنے سے نہیں روک سکتا، بار اور بنچ کے مضبوط رشتے سے عدلیہ مضبوط ہوتی ہے جس سے قانون کی عملداری یقینی بنتی ہے ہم نے ہمیشہ میرٹ کی بالادستی کے فیصلے کیئے جب تک ہم موجود ہیں عدلیہ کو بے توقیر نہیں ہونے دیں گئے اور نہ ہی وکلاء کی عزت نفس پر سمجھوتہ کیا جائے گا۔ سدھنوتی بار کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اُس کے معزز رکن سردار عبدالحمید خان نے نہ صرف ہائی کورٹ بلکہ سپریم کورٹ میں بھی خدمات سرانجام دی ہیں اُن کے فیصلے عدلیہ کی تاریخ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل کی ریٹائرمنٹ پر ایک بڑا خلا پیدا ہو گا اورآزاد کشمیر کی عدلیہ کو سستا اور فوری انصاف فراہم کرنے میں مشکلات پیش آئیں گی۔ انہوں کہا کہ سینئر جج سپریم کورٹ غلام مصطفی مغل کے جانے سے عدلیہ سمیت ریاست ایک دیانتدار اور فرض شناس جج سے محروم ہو جائے گی۔ان خیالات کا اظہار ا یہاں کمیونٹی ہال پلندری میں ڈسٹرکٹ بار سدھنوتی کی جانب سے سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل کے ا عزاز میں دی گئی الوداعی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس کی صدارت صدر بار سدھنوتی سردار محمد حلیم خان ایڈوکیٹ نے کی جب کے تقریب میں آزاد کشمیر ہائی کورٹ کے سنیئر جج جسٹس شیراز کیانی، ریٹائرڈ جسٹس سردار عبدالحمید خان وائس
چیئر مین بار کونسل آزاد جموں وکشمیر چوہدری جاوید شاہد،چیف پر اسکیوٹر احتساب بیورو سردار امجد اسلم، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن جج ظفر محمود مغل، ڈپٹی کمشنر سدھنوتی سردار طاہر محمود، سپرنٹنڈنٹ پولیس سید وحید علی گیلانی، سابق نائب صدر بار کونسل سردار حبیب خان سمیت عدلیہ کے اعلیٰ افسران، ضلعی انتظامیہ، ممبران بار کونسل، اور پریس کلب سدھنوتی کے نمائندگان نے شرکت کی۔
آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ کے سینئیر جج جسٹس غلام مصطفی مغل نے الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائم مقام چیف جسٹس صاحبان کی مستقلی کے لیے متعلقہ اداروں کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے. انھوں نے کہا کہ سدھنوتی بار نے ہمشیہ رول آف لا ء میں ہراول دستہ کا کردار ادا کیا جو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ موجودہ چیف جسٹس نے اپنے علم، عمل اور فیصلوں سے ثابت کیا کہ وہ غیر جانبدار ہیں اور ہمیشہ قانون کی عملداری پر یقین رکھتے ہیں اُن کی موجودگی میں عدلیہ کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ جج کبھی کسی کے آگے سر نہیں جھکاتا ڈرنے والوں کو جج نہیں بننا چاہیے۔ سدھنوتی کی وکلاء نے بھی اپنے آباو اجداد کی طرح حق و سچ کے لیے کبھی کمپرومائز نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو مضبوط کرنے کے لیے قائم مقام عہدوں کا کنفرم کیا جانا اشد ضروری ہے۔ وکلاء ہی ججز کا کیس بھی لڑتے ہیں اور سدھنوتی کی
مردم خیز دھرتی سے یہی توقع ہے کہ عدلیہ کی مضبوطی میں اپنا کردا ر ادا کرتے رہیں گے۔ مضبوط عدلیہ کے لیے مضبوط بار کا ہونا ضروری ہے۔ وکلاء کتاب کے ساتھ اپنا رشتہ مضبوط کریں اور قانون کی تشریح مختلف زاویوں سے کریں جس سے عوام کو معیاری انصاف مل سکے۔ پلندری کے وکلاء نے ہر دور میں مجھے عزت سے نوازا اور بنچ اور بار کو مضبوط بناے میں بنیادی کردار ادا کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر ہائی کورٹ کے سینئیر جج جسٹس شیراز کیانی نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل نے عدلیہ میں گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ وہ انتہائی دیانتدار، شفیق، ملنسار اور ہر دل عزیز شخصیت ہیں اُن کا کردار عدلیہ کی تاریخ میں ہمیشہ نمایاں رہے گا۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سردار محمد حلیم خان ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ لوگوں کو سستے انصاف کی فراہمی کے لیے ایک مضبوط عدلیہ کا وجود ناگزیر ہے۔آزاد کشمیر میں قائم مقام چیف جسٹس سپریم کورٹ و ہائی کورٹ کو مستقل کر کے آئین کی پاسداری کی جائے۔ ہم بار کونسل کی سطح پر آزاد کشمیر عدلیہ کو مضبوط بنانے اور ججز کی تعدار پوری کرنے کیلیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ قائم مقام چیف جسٹس صاحبان کو فوری مستقل کیا جائے ایسا نہ ہونے سے آئینی بحران کی سی کیفیت پیدا ہو چکی ہے.
اگر فوری مستقل نہ کیا گیا تو وکلا ریاست گیر تحریک چلانے پر مجبور ہو جائیں گے. انھوں نے
جسٹس غلام مصطفی مغل کی ریٹائرمنٹ پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہا کہ جسٹس مصطفٰی مغل انتہائی انصاف پسند اور تجربہ کار جج تھے جنہوں نے ہمیشہ بلا تخصیص لوگوں کو انصاف فراہم کیا اُن کی 18سالہ عدلیہ میں خدمات کو سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ تقریب سے آزاد کشمیر ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس سردار عبدالحمید خان، وائس چیئرمین بار کونسل آزاد کشمیر جاوید شاہد، سابق ممبر بار کونسل سردار حبیب خان، سابق ممبر بار کونسل سردار نثار، سردار محمد حسین ایڈوکیٹ، سردار امتیاز ایڈوکیٹ، تنویر قریشی ایڈوکیٹ،صدر پریس کلب سدھنوتی سردار سلیم محمود سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس راجہ سعید اکرم نے آئین اور قانون کے مطابق تاریخی فیصلے کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط عدلیہ، میرٹ کی بالادستی اور انصاف کی فراہمی کے لیے ضروری ہے کہ ججز میرٹ پر لگیں، خلاف میرٹ لگنے والے ججز کی فراغت کا فیصلہ ریاست کے تاریخی فیصلوں میں سے ایک ہے جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔ مقرین نے مطالبہ کیا کے آزاد کشمیر میں قائم مقام چیف جسٹس صاحبان کو آئین کے مطابق مستقل کیا جائے تاکہ لوگوں کو سستا اور فوری انصاف ملنے میں حائل رکاوٹیں ختم ہو سکیں۔
اس سے قبل جب چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس راجہ سعید اکرم خان، سینئر جج جسٹس غلام مصطفی مغل جب پلندری ریسٹ ہاؤس پہنچے تو اُن کا والہانہ استقبال کیا گیا۔اُنہیں ہار پہنائے گئے اور پولیس کے چاک و چوبند دستہ نے سلامی دی اس موقع پر آزاد جموں کشمیر کے سابق جج جسٹس سردار عبدالحمید خان، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن جج ظفر مغل، ڈپٹی کمشنر سدھنوتی طاہر محمود، سپرنٹنڈنٹ پولیس سید وحید علی گیلانی، اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر عفت اعظم، عدلیہ و ضلعی انتظامیہ، وکلاء کی کثیر تعداد موجود تھی۔ تقریب کے اختتام پر سپریم کورٹ آزاد جموں کشمیر کے چیف جسٹس جسٹس راجہ سعید اکرم خان سینئیر جج جسٹس غلام مصطفی نے ڈسٹرکٹ و سیشن جج امجد اسحاق کی والدہ اور جمعیت علماء اسلام کے صدر مولانا سعید یوسف کے بھائی قاری مسعود کی وفات پر اُن کے بلندی درجات کے لیے فاتحہ خوانی اور پسماندگان کے صبر جمیل کے لیے دعا کی گئی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں