سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں وکشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل کی ریٹائرمنٹ سے قبل تقریبات و دعوتوں کا سلسلہ شروع

پٹہکہ (پی این آئی) معزز سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں وکشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر تقریبات و دعوتوں کا سلسلہ شروع۔ کرونا وائرس کی بڑھتی ہوئی وبا کے پیش نظر قومی پالیسی اور ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے تقریبات میں مہمانوں کی شرکت کو انتہائی کم کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ

معزز سینئر جج سپریم کورٹ آزاد جموں وکشمیر جسٹس غلام مصطفی مغل کی 27 دسمبر 2020 کو ریٹائرمنٹ اور ان کی عدلیہ کے لیے تاریخی خدمات کے تناظر میں بڑے پیمانے پر عدلیہ، وکلاء اور انصاف و قانون سے متعلقہ شعبہ جات بشمول سول سوسائٹی کی طرف سے تقریبات اور دعوتوں کا شیڈول ترتیب دیا جاچکا ہے۔

اسی سلسلہ میں گزشتہ روز تحصیل بار پٹہکہ کی جانب سے ظہرانے کا اہتمام کیا گیا. تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے کہا کہ جسٹس غلام مصطفی مغل کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں۔جنہوں نے آزاد کشمیر کی عدلیہ میں اصلاحات لا کر غریب عوام کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کیا۔

بطور چیف جسٹس ہائی کورٹ انہوں نے آزاد کشمیر کی عدلیہ کو باوقار اور مظبوط بنانے میں اپنا بھر پو ر کردار ادا کیا۔ ان کے ساتھ زندگی کے اچھے ایام گزارے آج ہمیں دکھ ہو رہا ہےایک قابل اور لائق امانت دار سنیئر جج ہم سے الوداع ہو رہے ہیں۔ عدلیہ میں ان کی کمی محسوس ہوتی رہے گی۔خوشی اس بات کی ہے کہ دوران سروس انہوں نے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے میرٹ پر اور غریب مظلوم عوام کو انصاف فراہم کرتے رہے ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس سپریم کورٹ راجہ سعید اکرم نے سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل کے اعزاز میں تحصیل بار پٹہکہ نصیر آباد کی جانب سے منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،

تقریب سے سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان محنت اور حوصلے سے منزل حاصل کر سکتا ہے۔میں نے ہمیشہ کوشش کی کہ میرے کیے گئے فیصلے انصاف اور قانون کے مطابق ہوں عدلیہ و انتظامیہ کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے۔عدلیہ کا احترام ہر ادارے پر لازم ہے۔ میں نے تحصیل پٹہکہ میں سول کورٹ اور فیملی کورٹ کا قیام عمل میں لایا اور ہمیشہ چھوٹی عدالتوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی. اپنی زندگی میں ہمیشہ عوام کو انصاف فراہم کرنے کے لیے سخت سے سخت فیصلے کیے. آزاد کشمیر عدلیہ میں مستقل جج کی تعیناتی انتہائی ضروری ہے۔

اپوزیشن کا حق بنتا ہے کہ وہ آزاد کشمیر عدلیہ کو باوقار اور مضبوط بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔میں نے ہمیشہ قانون کے بالادستی کی جنگ لڑی آئندہ بھی عدلیہ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ وکالت سے لیکر ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک میری یہی کوشش رہی کے لوگوں کو انصاف دے سکوں اور ان کی خدمت کر سکوں. تحصیل بار کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری پہلی الوداعی تقریب کا انقاد کیا۔تقریب سے سابق چیف جسٹس چودھری محمد ابراہیم ضیاء نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کی حکومت ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مستقل عمل میں لائے۔تقریب سے صدر تحصیل بار پٹہکہ چوھدری مشتاق ایڈوکیٹ، جنرل سیکرٹری سید تجمل نقوی ایڈوکیٹ و ناصرمسعود مغل ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا تقریب میں سیشن و سول جج پٹہکہ،قاضی صاحبان، ایڈوکیٹ جنرل راجہ انعام اللہ، چودھری شوکت ایڈوکیٹ نے بھی شرکت کی. تقریب سے قبل چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان اور سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس غلام مصطفی مغل نے تحصیل بار پٹہکہ میں قائم ہونے والی لائبریری و بار روم کا افتتاح بھی کیا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں