مظفرآباد (پی این آئی) سابق رکن اسمبلی اور انصاف وویمن ونگ کی جنرل سیکرٹری گلزار فاطمہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے ثبوت فراہم ہونے کے بعد بھارت کو دہشت گردی برآمد کرنے والے ملکوں کی فہرست میں شامل کرنے کے ٹھوس اقدامات اُٹھانا چاہئے۔بصورت دیگر یہ تاثر مضبوط
ہوگا کہ دہشت گردی کی اصطلاح کو پاکستان سمیت چند ممالک کی کلائی مروڑنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت سی پیک کو ناکام بنانے کے لئے پاکستان میں دہشت گردی کا منظم نیٹ ور ک چلا رہا ہے۔جس کا تمام تر ثبوت پاکستان کے مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو فراہم کردیا ہے۔اب عالمی ادارے کی طرف سے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنے کے لئے تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔آبادی کا تناسب تبدیل کیاجانا اقوام متحدہ کی چارٹر اور راہنما اصولوں کی خلاف ورزی بھی ہے۔بھارت کے سب اقدامات جنگ کے شعلوں کو ہوا دینے کا باعث بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر بلااشتعال اور بے رحمانہ فائرنگ بھی اعلان جنگ سے کم نہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے بھارت کو دنیا کے ہر فورم پر بے نقاب کیا اور مودی کو ایک نسل پرست اور ہٹلر ثانی ثابت کیا ہے۔موجودہ حکومت نے ماضی کی معذرت خواہانہ پالیسیوں کو تبدیل کیا ہے۔ماضی میں بھارت کو خوش کرنے کے لئے کشمیر پر کمزور موقف اپنایا جاتا رہا ہے جس کی وجہ سے بھارت نے اپنا جھوٹ پر مبنی بیانیہ دنیا بھر میں مضبوط کیا اور پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہوگیا۔اس پالیسی کو پوری طرح تبدیل کر دیا گیا ہے جس کے بعد بھارت عالمی فورمز پر دفاعی پوزیشن اختیار کرتا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کنٹرول لائن پر بسنے والے عوام کی مشکلات کو دور کرنے کے لئے مستقل او رجامع پالیسی کی تشکیل ضروری ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں