اسلام آباد (پی این آئی )پاکستان تحریک انصاف آزادجموں وکشمیر کی کورننگ با ڈی نے حالیہ اجلاس میں متفقہ طور پر سیاسی تقریبات کے انعقاد کے حوالے سے ایس او پیز کی منظوری دی ہے۔ پارٹی کے تمام عہدیداران اور کارکنان کو ایس او پیز پر سختی سے پابندی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سیکرٹری اطلاعات
ارشاد محمود کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق تمام تنظیمی عہدے داران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سیاسی تقریبات کو ڈیڑھ گھنٹے میں ختم کریں اور کورونا وائرس کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کو ہر ممکن یقینی بنائیں۔ ایس او پیز کے مطابق مرکزی سطح پر پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی تقریبات کا نظم و نسق صدر پی ٹی آئی گورننگ باڈی کے مشورے سے ایک کمیٹی کے سپرد کریں گے جو اسٹیج مینجمنٹ اور اس سے متلقہ دیگر انتظامی امور کی ذمہ دار ہوگی۔ ایس او پیز میں پارٹی کی انفرادی سطح پر تقریبات منعقد کرنے والے افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تقریب سے قبل تنظیم کے مقامی عہدیداران کو اعتماد میں لیں۔ پروگرام کا منتظم ہی اس مخصوص تقریب کی مرکزی شخصیت/ مہمان خصوصی ہوگا۔ اس کے حلقہ انتخاب کو اسٹیج پر جگہ دینے یا خطاب کرنے میں ترجیح دی جائے گی۔ اگر اس موقع پر گورننگ باڈی کے ممبران موجود ہوں تو انہیں مناسب احترام اور جگہ دی جائے گی۔ پی ٹی آئی آزاد کشمیر کی قیادت کے دورے پاکستان میں واقع آزاد کشمیر یا مہاجرین مقیم پاکستان کے حلقوں کے کسی بھی ضلع کا دورہ کرنے سے پہلے تحریک انصاف آزاد کشمیر کی قیادت کو مقامی پارٹی کے ذریعے آگاہ کرنا ہوگا۔ متعلقہ ضلعی یا تحصیل کے عہدیداران اس دورے کے حوالے سے مقامی سطح پر سرگرمیوں کا اہتمام کریں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے وفاقی وزراء یا مرکزی پارٹی کی قیادت کو آزادکشمیر یا انتخابی حلقوں کا دورہ کرنے کی جو افراد دعوت دینا چاہتے ہیں وہ دورے کے نظام الاوقات کو حتمی شکل دینے سے قبل تحریک انصاف آزاد کشمیر کی قیادت کو اعتماد میں لیں۔ اس کے علاوہ انہیں مقامی سطح پر معاونت فراہم کرنے کے لئے متعلقہ ضلعی تنظیم کو بھی آگاہ کر نا ہوگا ، تفریحی یا شادیوں کے پروگراموں یا ذاتی دور ہ کروانےوالے ہدایات سے مستثنیٰ ہوں گے مرکزی تنظیم یا اہم سیاسی معاملات کے متعلق تمام امور کے حوالے سے سیکرٹری اطلاعات ارشاد محمود پارٹی کی طرف سے پالیسی بیانات یا سوشل میڈیا کے لئے پوسٹیں اور سٹیٹس جاری کرنے کے ذمہ دار ہوں گے ،تمام مقامی مسائل پر موقف ضلعی یا مقامی تنظیم کی ذمہ داری ہوگی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں