مظفر آباد (پی این آئی) مسلم کانفرنس کی مرکزی رہنماءبنت کشمیر گلنار اقبال نے کہا کہ مظفرآباد، باغ. بالاکوٹ اور کشمیر کے دیگر اضلاع مین ہر سال کی طرح سرکاری اہلکار اور حکومتی نمائندے پھر فوٹو سیشن کر کے متاثرین زلزلہ کو مسائل کے گرداب میں چھوڑ کر ایک سال کے لئے غائب ہو جائیں گے ،
متاثرین زلزلہ سے جھوٹی ہمدردی اور بیان بازی بھی 8 اکتوبر کا سورج غروب ہوتے ہی ختم ہو جائے گی، 8 اکتوبر کو 15سال گزر گئے ہیں مگر متاثرین زلزلہ کے دکھوں کا مداوہ نہ ہو سکا آذاد کشمیر کے سینکڑوں سکول اب بھی ایسے ھین جہاں آج بھی بچے کھلے آسمان تلے بیٹھے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ابھی تک عمارتیں تعمیر نہیں ہو سکی اور دیہاتوں میں درجنوں بی ایچ ایو اور ڈسپنسریوں کا نام و نشان ہی نہیں اور علاقائی رابطہ سڑکیں بھی آج تک نہیں بن سکی، گزشتہ اور موجودہ حکومتوں نے 15سالون سے دلاسوں اور آسوں پر متاثرین کو ٹرخایا ھوا ھے. 8 اکتوبر آتے ہی بچھڑنے والوں کی یادیں پھر تازہ ہو جاتی ھین اور ہر دل اداس اور ہر آنکھ پر نم ہو جاتی ھے ، کیونکہ اس روز ہزاروں افراد شہید ہوئے اور ہزاروں بچے اپنا بیگ اٹھائے منوں مٹی تلے دب کر رہ گئے ہر سال کی طرح اپنے پیاروں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے مظفرآباد. باغ، بالاکوٹ اور دیگر علاقوں مین آباد عزیز واقارب کی یاد آتی ھے تو دل خون کے آنسو روتا ھے ، گلنار اقبال نے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی کئی سرکاری اہلکار اور حکومتی نمائندے دعائیہ تقریب مین شرکت کرکے جھوٹی تسلی دینے اور فوٹو سیشن کے بعد ایک سال کے لئے غائب ہو جائیں گے ۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے متاثرین کے نام پر آنے والی اربوں کی امداد کہاں خرچ ہوئی اور انکا پیسہ کس نے کھایا اور کب تک متاثرین کے ساتھ کھلواڑ کھیلا جائے گا. آذاد کشمیر کی موجودہ حکومت کو متاثرین کا حق دینا ھوگا. انہوں نے کہا کہ آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس کل بھی متاثرین کے ساتھ تھی اور آج بھی متاثرین زلزلہ اور اپنے کشمیری مہاجرین کے ساتھ کھڑی ھے اور انکے حقوق کیلئے ہر سطح پر آواز بلند کر رہی ھے اور متاثرین و مہاجرین کے حقوق کیلئے جدوجہد کرتے رھین گے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں