مظفرآباد(آئی این پی)آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ 2005کے زلزلہ میں ہم سے جدا ہونے والوں کی یادیں آج بھی ہمارے دل میں تازہ اور زندہ ہیں اور اس قدرتی آفت کا شکار ہوکر اپنے رب سے ملنے والوں کی مغفرت اور بلندی درجات کی دعا کے ساتھ یہ عہد کرتے ہیں کہ حکومت اپنی بساط
کے مطابق آئندہ کسی قدرتی آفت سے ممکنہ نقصانات سے بچنے کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ اکتوبر 2005کے زلزلے کے پندرہ سال مکمل ہونے پر اپنے ایک پیغام میں صدر آزادکشمیر نے کہا کہ پندرہ سال پہلے آج کے دن مظفرآباد، باغ اور پونچھ کے اضلاع کے علاوہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقوں میں جو قیامت خیز زلزلہ آیا تھا اس نے ہزاروں بچوں، جوانوں، خواتین اور بزرگوں کو آن واحد میں ہم سے چھیننے کے علاوہ سرکاری و نجی املاک کو زمین بوس کر دیا تھا۔ جن لوگوں نے اس قدرتی آفت کی تباہ کاریوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھا وہ شاید ہی کبھی اسے بھلا پائیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ سے ہونے والے انسانی جانوں کے نقصان کی تلافی تو ممکن نہیں لیکن زلزلے کے بعد متاثرین کی بحالی اور تباہ شدہ انفرسٹرکچر کی تعمیر نو کے چیلنج سے حکومت نے کامیابی کے ساتھ نمٹنے کی مقدور بھر کوشش کی اور ان کوششوں میں ہمیں اللہ کے فضل سے بڑی کامیابیاں بھی حاصل ہوئیں۔ صدر سردار مسعود خان نے اس موقع پر بین الاقوامی برادری خاص طور پر برادر اسلامی ممالک سعودی عرب، ترکی، متحدہ عرب امارات سمیت امریکہ، برطانیہ، یورپی ممالک اور عوامی جمہوریہ چین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکل کی گھڑی میں آزادکشمیر کے عوام کو ریلیف، ریسکیو اور بحالی کے مراحل میں دل کھول کر مدد کی اور اس بڑے چیلنج سے کامیابی کے ساتھ نمٹنے میں حکومت اور آزادکشمیر کے عوام کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے ساتھ ساتھ ملک کے مسلح افواج نے زلزلہ متاثرین کی جو بے مثال مدد کی وہ تاریخ کا ایک حصہ ہے اور اسے آزادکشمیر کے عوام کبھی فراموش نہیں کر پائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں