راولپنڈی،مظفرآباد (پی این آئی ) قائد آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے ہے کہ کشمیر اور پاکستان کے درمیان لازوال تعلق کو دنیا کی کوئی بھی طاقت ختم نہیں کرسکتی، مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی دہشتگرد ی عروج پر ہے اسطرح ہندوستان کی جانب سے آئے روز لائن آف کنٹرول کی خلاف
وزیوں میں اضافہ ہورہا ہے، اس ساری صورتحال میں ہندوستان کا مکروہ چہرہ عالمی سطح پر بھی بے نقاب ہو چکا ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے راولپنڈی مجاہد منزل میں آئے ہوئے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، وفد میں مسلم کانفرنس شعبہ خواتین کی چیئرپرسن افشاں سعید ایڈووکیٹ، سینئر وائس چیئر پرسن ریحانہ خان، جنرل سیکرٹری شعبہ خواتین بشریٰ راجہ نے ان سے ملاقات کی اور مختلف پارٹی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پرسردار عتیق احمد خان نے کا کہا کہ کشمیری کے مظلوم مسلمان ہندوستان کی بدترین جارحیت کا شکار ہے، نو لاکھ درندہ صفت ہندوستان فوج نے نہتے کشمیروں سے زندہ رہنے کا حق چھین لیا ہے، گزشتہ 14 ماہ سے زائد عرصہ سے لاک ڈاؤن اور کرفیو میں زندگیاں بسر کررہے ہیں ہندوستانی فوج نے آزادی کی تحریک سے دور رکھنے کے لئے ہر ممکن مظالم ڈھانے اور پیلٹ گنوں سے بچوں کی بصارت چھینی جارہی ہے، سینکڑوں خواتین، بچوں، جوانوں کو بے دردی سے شہید کیا جارہا ہے، اس کے باوجود کشمیریوں کے آزادی کے جذبے کو ختم نہیں کیا جاسکتا ہے، سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ ہندوستانی عدالت کا انتہائی متعصبانہ فیصلہ بابر مسجد شہادت کیس میں ایڈوانی سمیت 32 ملزمان بری کرنا انتہائی شرمناک اقدام ہے، مسجد منصوبہ بندی سے شہید کی گئی جبکہ ملزمان کو فائدہ پہنچانے کے لئے کیس کا رخ ہی پلٹ دیا گیا، ہندوستانی عدالتی فیصلے سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی، نام نہاد جمہوریت میں انصاف ہوتا تو مجرمانہ فعل کرنے والوں کو آزاد نہ کیا جاتا، دنیا ہندوستانی عدالت کی جانب سے بابر ی مسجد شہید کیس کے فیصلے سے اندازہ لگا ئے کہ ہندوستان کتنا پرامن اور کتنا قانون کی پاسداری کرنے والا ملک ہے، ہندوستان کے حکمرانوں کی طرح اس کے ادارے بھی مسلمان کش پالیسیوں پر گامزن ہیں، جس پوری دنیا مذمت کرتی ہے اور ہم اس فیصلے کو شرمناک تصور کرتے ہیں۔اگر اب بھی اقوام متحدہ سمیت عالمی دنیا امن پسند تنظیموں نے ہندوستان کے مسلمان کش اقدامات پر توجہ نہ دی تو ہندوستان بے لگام ہو جائے گا جس کا خمیازہ پور ے ایشیا بھگتنا پڑ سکتا ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں