پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ہر شہری آزادی کی جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑا ہے، سابق وزیراعظم‘سردار عتیق احمد خان کا یوم دفاع پر پیغام

مظفرآباد (آئی این پی )آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے قائد و سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ 6 ستمبر کے شہدائ، غازیوں اور عوام نے عزم و ہمت کی جو لازوال داستان رقم کی ہے آنے والی نسلیں اس پر فخر کرتی رہیں گی ، یوم دفاع پاکستان کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ بھارت

نے جس قوم کو کمزور اور بے سر و سامان سمجھ کر حملے کا نشانہ بنایا تھا وہ چند روز ہ جنگ میں دشمن کے لئے لوہے کے چنا ثابت ہوئی، دشمن کو پاکستان کے بہادر جوانوں نے عوام کے تعاون سے قدم قدم پر پسپائی دی ، لاہور جم خانہ محفل سجانے کا خواب بکھر گیا اور آج بھی ہندوستان اپنی اس ناکامی کی آگ میں جل رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان آج ایک ناقابل تسخیر دفاع کا حامل ہے یہ دنیا کی ساتویں اور مسلمان دنیا کی واحد ایٹمی طاقت ہے یہی وجہ ہے کہ بھارت نے دوبار 1965 کی غلطی نہیں دہرائی ، ہندوستان کو اندازہ ہے کہ اس کے کسی بھی حملے کی صورت میں اہل پاکستان سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر سامنے آئیں گے ، سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ آج بھارت کی دس لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں چند نوجوانوں کے ہاتھوں بے بسی کی تصویر بن گئی ہے ، اس ناکامی کا سارا غصہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکل میں عام آدمی پر اتار ا جارہاہے ، یہ بھارتی فوج کی بذدلی اور خوف زدگی کا ثبوت ہے ، انہوں نے وزیرستان میں شہید ہونے والے پاک فوج کے جوانوں اور لیفٹینٹ ناصر خالد کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور بھارت کی سازشیں اسی پر الٹ کر رہ جائیں گی سردار عتیق احمد خان نے مذید کہا کہ آج 56 ویں یوم دفاع یوم برسی منایا جارہا ہے جس سے 55 سال قبل پاکستان، آزاد جموں و کشمیر کے خلاف بھارت کی برہنہ جارحیت اور بہادر مسلح افواج اور پاکستان کے عوام کی مادر وطن کا بہادر دفاع ہے۔ یہ ایک اہم اہمیت کا دن ہے جو قوم کو ایک مضبوط پیغام پہنچا رہا ہے کہ ملک کے محاذوں کے دفاع کے لئے اور الگ الگ قدرتی اقدار اور نظریہ ہم سب سے گوادر سے خیبر تک کشمیر تک ایک بار پھر مکمل چوکسی، چستی اور تیاری کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پاکستان کی افواج پوری طرح سے چیلنج دینے والے الرٹ ہیں۔میرا حب الوطنی کا نظریہ ہر وقت سے بدستور بدستور برقرار ہے کہ پاکستان ایک غیر مہذب خطے میں واقع ہے جس کے پڑوس نے اپنی معاشیات اور جیو جسمانی طاقت دونوں کو روکنے کے لئے کبھی بھی معاندانہ سرگرمیاں ختم نہیں کیں۔ میں یہ کہتا ہوں کیونکہ ماضی کے ہر واقعے کی طرح 5 ستمبر کو ہندوستانی جارحیت پسند ہے۔ ایک پوری سنچری سے پانچ سال گزر جانے کے باوجود 1965 ہمارے قومی لغت میں تازہ ہے۔ قوم نے مستقبل اور بقاء میں یقین کی سراسر طاقت کے ساتھ تمام مذموم سرگرمیوں کو ناکام بنایا۔پاکستان کی افواج پاکستان نے علاقائی دفاع اور تقدس اور قومی اقدار کے وقف تحفظ کے لئے اپنے دوہری کردار کو ہمیشہ نبھایا ہے جو قوم کو نظریاتی شناخت سے مالا مال کرتی ہے۔ اس نظریے کی عقیدت پرستی نے قومی زندگی کے ہر شعبے میں دفاعی اور پہل کی طاقت کو جنم دیا ہے۔ تاریخ کے ہر مرحلے میں پاکستان نے ہمیشہ غیر اخلاقی چیلنجوں کا مقابلہ کیا جن کا پوری یقین اور شاندار انسانی اور مادی قربانیوں سے مقابلہ کیا گیا۔ وہ قربانیاں اب تاریخ اور یادگاروں کی گیلریوں میں شاندار لقب اختیار کرتی ہیں۔ شہدا کو ہمارے سالانہ خراج عقیدت کا قرض ہے کہ ہم فخر کے ساتھ ان محافظوں کو ادا کرتے ہیں۔ یہ مستقبل کے لئے ایک یاد دہانی ہیں اور انشائاللہ ہمیشہ ہمارے لوگوں کو پاکستان کی بہادر مسلح افواج کے پیچھے مستقل طور پر کھڑا پایا جائے گا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں