اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر) اجلاس مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی قابض اور غاصب افواج کی ریاستی دہشت گردی کے دوران ماہ اگست میں دو کمسن لڑکوں ،ایک خاتون سمیت 20 کشمیریوں کو جعلی مقابلے میں شہید کیے جانے اور یوم عاشورہ کے موقع پر عزاداران پر پر تشدد کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے
اجلاس بھارتی ظالم افواج اور پولیس کی طرف سے گزشتہ ماہ آزادی پسند مظاہرین پر آنسوں گیس ، گولیوں اور پیلٹ گنوں کے چھروں کے بے تحاشہ استعمال سے 92 نہتے عام شہریوں کو شدید زخمی کرنے اور 328 نوجوانوں کو بدنامِ زمانہ کالے قانون “پبلک سیفٹی ایکٹ” کے تحت مقدمات قائم کرکے بھارت کی مختلف جیلوں میں بھیج کر ماورائے عدالت قتل عام پر تشویش کا اظہار کرتا ہے ۔اجلاس گزشتہ برس 5 اگست کو مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت دینے والی بھارتی آئین کی دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے بھارتی فوج کے ہاتھوں مقبوضہ ریاست میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں تشویشناک حد تک اضافے اور فوجی محاصرے کے نتیجے میں وہاں تجارت ، زراعت ، باغبانی اور سیاحت کو شدید نقصان پہنچنے ، مقبوضہ ریاست کے لاکھوں شہریوں کے بے روزگار ہونے اور بھارت کورونا وائرس کی روک تھام کے نام پہ مقبوضہ کشمیر کے عوام پہ بے جا پابندیاں عائد کر کے ان کی زندگیوں کو اجیرن بنانے کوتشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی تنظیمیوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ عالمی برادری مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھائیں تا کہ بھارت کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق ” حقِ خود ارادیت ” دے تا کہ کشمیری عوام اپنی مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔ یہ اجلاس مقبوضہ کشمیر میں جاری ہندوستان کے مظالم، فوجی محاصرے اور ذرائع ابلاغ پر پابندیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔ اجلاس 5 اگست 2019 کے بعد ریاستی معیشت کو تباہ کرنے، ریاست میں مسلمانوں کی آبادی کی شرح کو تبدیل کرنے کے لئے غیر ریاستی لوگوں کو ڈومیسائل جاری اور سیاسی قیادت کو نظربند رکھنے کی بھی مذمت کرتا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کشمیریوں کے مصائب کم کرنے کے لئے ہندوستان پر دبائو ڈالیں اور خطہ کے اندر پائیدار امن کے قیام کے لئے کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دلائیں۔یہ اجلاس ایل او سی پر ہندوستان کی جارحیت باالخصوص شہری آبادی کو نشانہ بنانے اور بے گناہ لوگوں کیخلاف ہیوی ہتھیار استعمال کرنے کی مذمت کرتا ہے اور حکومت آزادکشمیر سے مطالبہ کرتا ہے کہ ایل او سی کے قریب بسنے والوں کے لئے حفاظتی بینکرز کی تعمیر کی سکیم پر بلاامتیاز عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور ان علاقوں کی تعمیر و ترقی کے لئے ترقیاتی پیکیج دیا جائے۔ اجلاس بھاریت فائرنگ سے شہدا و زخمی ہونے والے افراد کی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہے۔ یہ اجلاس بھٹو خاندان کی ملک میں امن کے قیام، بحالی اور استحکام جمہوریت ملکی ترقی و خوشحالی کے لئے دی گئی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتا ہے باالخصوص شہید ذوالفقار علی بھٹو بانی قائد کی طرف سے سقوط ڈھاکہ کے بعد قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے عوام اور پاک فوج کے مورال کو بلند کرنے، ملک کو مقننہ آئین دینے، ملک میں جمہوریت بحال کرنے، اسلامی ممالک کی سربراہ کانفرنس لاہور میں بلا کر ملکی سفارتی تنہائی ختم کرنے، مشرق وسطی کے ممالک سے بہترین تعلقات استوار کر کے لاکھوں پاکستانیوں و کشمیریوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے، روس کے تعاون سے پاکستان سٹیل مل لگانے، قادیانی فتنہ ختم کرنے کے لئے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے جیسے تاریخی اقدامات پر انہیں ہدیہ عقیدت پیش کرتا ہے۔ اجلاس شہید جمہوریت اسلامی دنیا کی پہلی مسلمان خاتون وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو کو کشمیریوں کو حق خودارادیت کی جنگ میں شانہ بشانہ سفارتی و سیاسی حمایت فراہم کرنے باالخصوص او آئی سی کے کشمیر پر رابطہ گروپ میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کو مبصر کی حیثیت دلانے پر شکریہ ادا کرتا ہے۔ اجلاس پاکستان سے بہادر، فعال اور عوام کے ہر دلعزیز لیڈر بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے کشمیریوں کا مقدمہ ہر فورم پر لڑنے اور مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019 کے غیر آئینی و غیر انسانی اقدامات پر دوٹوک مقف دنیا کے سامنے رکھنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ اجلاس یہ سمجھتا ہے کہ عوام ملک کو حالیہ معاشی و سیاسی بحران سے نکالنے کے لئے بلاول بھٹو زرداری پر ہی اعتماد کرتے ہیں۔یہ اجلاس پاکستان کے اندر احتساب کو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرنے کی مذمت کرتا ہے اور اس کو ملک کے اندر سیاسی نظام کو کمزور کرنے اور اس کے نتیجہ میں شخصی حکومت کے قیام کی راہ ہموار کرنے کے مترادف سمجھتا ہے۔ پاکستان کی موجودہ حکومت اپنی تمام طاقت استعمال کرنے کے باوجود پیپلز پارٹی کی قیادت کے خلاف ثبوت مہیا کرنے میں ناکام ہے۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ سلیکڈ کی حکومت کو بچانے کے لئے صرف اور صرف شرفا کی پگڑیاں اچھال رہا ہے۔یہ اجلاس وفاقی حکومت کی طرف سے ایف ٹی ایف کی آڑ میں قانون سازی کرتے ہوئے اس میں سیاسی مخالفین کو 6 ماہ تک کسی بھی ملزم کو حبس بجا میں رکھنے کی شقیں ڈالنے کی مذمت کرتا ہے اور اس قانون سازی کو سینیٹ میں رکوانے پر اپوزیشن کے کردار کو سراہتا ہے۔یہ اجلاس حالیہ بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حکومت سے اٹھائے گئے حفاظتی انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے۔ انتظامیہ کی نااہلی کے باعث شہروں میں سیلابی پاٹی دکانوں میں بھرنے سے تاجروں کا اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ دیہی علاقے شہروں سے کٹ چکے ہیں حکومت ان علاقوں میں شہریوں کی کوئی مدد نہیں کر رہی ہیں، ان علاقوں میں طویل لوڈ شیڈنگ کر کے لوگوں کے مصائب یمں اضافہ کر رہی ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ لوگوں سے کھوکھلے وعدوں کے بجائے ان کے مسائل حل کرنے پر توجہ دے۔ اجلاس حکومت کی طرف سے بجلی کے بلوں میں بے تحاشہ اضافہ کر کے غریب کے منہ سے نوالہ چھیننے کے اقدام کی بھی مذمت کرتا ہے حکومت کی نااہلی کے باعث لائن لاسزمیں اضافہ کا بوجھ غریب عوام پر ڈال دیا جاتا ہے اس وقت آزادکشمیر کے عوام مختلف النوع کے درجنوں ٹیکسوں کی زد میں ہیں جن کو فی الفور ختم کیا جانا چاہیے۔ اجلاس پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر اور ان کی ٹیم کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تہیہ کرتا ہے کہ آزادکشمیر کے عوام کو آئندہ عام انتخابات میں بہترین قیادت فراہم کر کے انہیں مصائب کی دلدل سے نکالے گا اور آزادکشمیر کے عوام کو جلد اندھیری رات کے بعد اجلاسا دیکھنے کو ملے گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں