رانا ثناء اللّٰہ کے دوٹوک مؤقف نے سیاسی بحث چھیڑ دی

وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور، سینیٹر رانا ثناء اللّٰہ نے واضح کیا ہے کہ وہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کہنے پر کسی بھی مقام کا رخ نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کبھی موقع ملا تو وہ اہلِ فلسطین کی خدمت کے جذبے کے تحت جائیں گے۔ چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی، عمران خان کو کسی دوسری جیل میں منتقل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ تاہم اگر موجودہ رویّہ اسی طرح برقرار رہا تو اس حوالے سے غور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاملہ محض ملاقاتوں تک محدود رہے تو کوئی اعتراض نہیں، مگر جیل کے اندر بدامنی اور افراتفری پھیلانے کی اجازت قانون نہیں دیتا۔

سینیٹر ن لیگ نے الزام عائد کیا کہ خان صاحب ماضی میں دوسروں کو چور اور ڈاکو کہتے رہے، مگر اب خود ان پر تحائف میں ملنے والی گھڑیوں کو بیرونِ ملک فروخت کرنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ رانا ثناء اللّٰہ نے 2018ء کے انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آر ٹی ایس بٹھا کر ایک نیا منصوبہ مسلط کیا گیا، جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی کی پالیسیوں کے باعث ملک کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پروگرام میں جانا پڑا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے دوران سبسڈی دینا ممکن نہیں، تاہم جیسے ہی یہ پروگرام مکمل ہوگا، عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close