پاک بھارت جنگ میں 5 بھارتی طیارے مار گرائے گئے، ٹرمپ کی تصدیق

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ پاک بھارت حالیہ جنگ کے دوران پانچ طیارے مار گرائے گئے تھے۔

اگرچہ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ طیارے کس نے گرائے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ “واقعی پانچ طیارے تباہ کیے گئے تھے”۔ وائٹ ہاؤس میں ری پبلکن اراکین کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ صورتحال انتہائی خراب ہو رہی تھی، لیکن انہوں نے دونوں ممالک کو جنگ بندی پر آمادہ کر لیا۔ یہ تصدیق ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارت مسلسل انکار کرتا رہا ہے کہ اس کے رافیل سمیت دیگر جنگی طیارے تباہ ہوئے۔ یاد رہے کہ 7 مئی کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حملے کا الزام بغیر کسی ثبوت پاکستان پر عائد کیا، جسے پاکستان نے مسترد کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔

بھارت نے اسی الزام کی بنیاد پر پاکستان پر حملہ کیا، جس کا پاکستان نے بھرپور جواب دیا۔ اس دوران بھارت کے 5 طیارے مار گرائے گئے تھے۔ بھارتی حکومت ان نقصانات کو تسلیم کرنے سے انکاری رہی ہے، جبکہ مغربی میڈیا بھی بھارت کے دعووں کی تصدیق نہیں کر سکا کہ اس نے کوئی پاکستانی طیارہ مار گرایا ہو۔دونوں ممالک کے درمیان 7 سے 10 مئی تک شدید جھڑپیں ہوئیں جن میں لڑاکا طیارے، ڈرونز اور آرٹلری کا استعمال کیا گیا۔ بھارت کو بھاری نقصان کے بعد جنگ بندی پر مجبور ہونا پڑا۔ صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ مداخلت نہ کرتے تو حالات مزید بگڑ سکتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت دونوں کے رہنماؤں سے بات کی اور خبردار کیا کہ اگر جنگ نہ رکی تو امریکا ان ممالک سے تجارت ختم کر دے گا۔

ٹرمپ نے جنگ بندی کے موقع پر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی۔ پاکستان نے فوری طور پر ثالثی کی اس پیشکش کو قبول کیا اور دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے جو جنوبی ایشیا کے امن کو متاثر کرتا ہے۔ پاکستان نے ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہیں 2026 کے نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش بھی کی ہے، جس کے لیے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے نوبیل کمیٹی کو باضابطہ خط بھی بھیجا ہے۔ دوسری جانب بھارت نے ثالثی کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے نہ صرف ٹرمپ کے کردار کو تسلیم کرنے سے انکار کیا بلکہ یہ ماننے سے بھی گریز کیا کہ جنگ بندی امریکی دباؤ کی وجہ سے ہوئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close