روسی قانون سازوں نے واٹس ایپ کو قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے اسے روسی مارکیٹ سے نکلنے کی تیاری کا مشورہ دے دیا ہے۔
یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا جب صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک نیا قانون منظور کیا، جس کے تحت ریاستی سرپرستی میں میسجنگ ایپ “MAX” بنانے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس قانون کا مقصد واٹس ایپ اور ٹیلیگرام جیسے غیر ملکی پلیٹ فارمز پر انحصار کم کرنا ہے۔ رائٹرز کے مطابق، روسی پارلیمنٹ کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیٹی کے نائب سربراہ اینٹون گورلکن نے کہا، “اب وقت آ گیا ہے کہ واٹس ایپ روسی مارکیٹ چھوڑنے کی تیاری کرے۔”
ان کے مطابق میٹا کو روس میں ایک انتہا پسند تنظیم قرار دیا جا چکا ہے، اور واٹس ایپ کے چلے جانے سے “MAX” کو نمایاں مارکیٹ شیئر حاصل ہونے کا امکان ہے۔ روسی حکام کے مطابق ملک میں غیر ملکی میسجنگ سروسز کی موجودگی قومی سلامتی کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، اور تمام ڈیجیٹل سروسز کو روسی قوانین کی پابندی کرنی چاہیے۔ یاد رہے کہ روس میں میٹا کی دیگر سروسز، فیس بک اور انسٹاگرام پر پہلے ہی 2022 سے پابندی عائد ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں