کچھ عرصہ پہلے ایپل نے جب اپنے ویب براؤزر “سفاری” میں ایڈریس بار کو اوپر سے نیچے منتقل کیا تو کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
اب گوگل نے بھی اسی ڈگر پر چلتے ہوئے اپنے کروم براؤزر میں یہی تبدیلی متعارف کرا دی ہے — لیکن اینڈرائیڈ صارفین کے لیے اس فیچر کو آنے میں دو سال کیوں لگے؟ یہ سوال اب بھی جواب طلب ہے۔گوگل نے جون 2025 میں اس فیچر کے اجرا کا اعلان کیا تھا اور اب یہ باضابطہ طور پر اینڈرائیڈ فونز پر دستیاب ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 2023 سے یہ سہولت کروم کے آئی او ایس ورژن میں پہلے ہی موجود تھی، مگر اینڈرائیڈ صارفین کو انتظار کی طویل گھڑیوں سے گزرنا پڑا۔
اب صارفین اپنی سہولت کے مطابق ایڈریس بار کی جگہ اوپر یا نیچے کر سکتے ہیں۔ اس تبدیلی کو کرنا نہایت آسان ہے:بس ایڈریس بار پر تھوڑی دیر کے لیے انگلی رکھیں اور جیسے ہی “Move address bar to the bottom” کا آپشن ظاہر ہو، اس پر ٹیپ کریں۔ یوں ایڈریس بار نیچے آ جائے گا۔ یہی عمل دوبارہ دہرا کر اسے واپس اوپر بھی منتقل کیا جا سکتا ہے۔ مزید یہ کہ کروم کی سیٹنگز میں بھی “Address Bar” کے نام سے ایک نیا آپشن شامل کر دیا گیا ہے جس کے ذریعے آپ اسے اپنی مرضی سے اوپر یا نیچے سیٹ کر سکتے ہیں۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ یہ مکمل طور پر ایک اختیاری فیچر ہے — اگر آپ کو ایڈریس بار کو نیچے لے جانا پسند نہیں، تو آپ اسے ویسے ہی رہنے دے سکتے ہیں۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایڈریس بار کو نیچے لانا بہت سے صارفین کے لیے ایک فائدہ مند تبدیلی ثابت ہو سکتی ہے۔ کیونکہ آج کل کے زیادہ تر اسمارٹ فونز کا سائز اتنا بڑا ہے کہ ایک ہاتھ سے اوپر موجود ایڈریس بار تک پہنچنا مشکل ہو جاتا ہے، جبکہ نیچے موجود ایڈریس بار ٹائپنگ اور نیویگیشن کو بہت آسان بنا دیتا ہے۔ گویا ایک چھوٹی سی تبدیلی نے بڑی سہولت دے دی — بس سوال یہ ہے: گوگل کو اس میں دو سال کیوں لگے؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں