موبائل، کمپیوٹر سکرین کے بڑھتے ہوئے استعمال سے بچوں کی صحت خراب ہو رہی ہے، ڈاکٹر طیب افغانی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ راولپنڈی، 19 مئی۔ الشفاء ٹرسٹ آئی ہسپتال راولپنڈی کے سینئر کنسلٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر طیب افغانی نے کہا ہے کہ موبائل اور کمپیوٹر سکرینوں کے ضرورت سے زیادہ استعمال کے باعث پیدا ہونے والے صحت کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔
یہ ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے جس کے باعث جسمانی اور ذہنی بیماریاں جنم لے رہی ہیں جبکہ شدید گرمی کی لہر اور بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی نے صورتحال کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔ڈاکٹر طیب افغانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچوں اور بڑوں دونوں میں اسکرین کا بے تحاشا استعمال آنکھوں کی بیماریوں، ڈپریشن، بے چینی، نیند کی خرابی، موٹاپے اور سماجی صلاحیتوں میں کمی جیسے مسائل کا باعث بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خاص طور پر بچے اس سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں کیونکہ اس سے ان کی بینائی، نیند، توجہ، زبان سیکھنے کی صلاحیت اور جذباتی نشوونما متاثر ہوتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ بچوں کے اسکرین کےاستعمال کو عمر کے مطابق محدود کریں، کھانے کے دوران اور سونے سے پہلے اسکرین کا استعمال روکیں اور انھیں کھیل کود، کہانی سنانے اور تعلیمی سرگرمیوں کی طرف راغب کریں۔ ڈاکٹر افغانی کے مطابق پیشہ ور افراد بھی مسلسل ای میلز، میٹنگز اور پیغامات کے باعث آنکھوں کی تھکن، سر درد، کمر درد اور خراب جسمانی ساخت کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر 20 منٹ بعد 20 فٹ دور کسی چیز کو 20 سیکنڈ کے لیے دیکھنا چاہیے تاکہ آنکھوں کو آرام مل سکے۔
گھروں سے کام کرنے والے افراد کو اپنی ذاتی اور پیشہ ور زندگی میں توازن قائم رکھنا چاہیے تاکہ ذہنی اور جسمانی صحت برقرار رہے۔ہیٹ ویو اور فضائی آلودگی پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طیب افغانی نے کہا کہ موجودہ شدید گرمی اور آلودگی کے سبب آنکھوں، سانس اور دل کے امراض میں اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر بچے، بزرگ اور بیمار افراد زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ کئی شہروں میں درجہ حرارت ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا ہے اس لئے عوام دوپہر کے وقت باہر نکلنے سے گریز کریں، پانی زیادہ پئیں، دھوپ کا چشمہ اور ہلکے کپڑے پہنیں، ٹھنڈی جگہوں پر رہیں، باہر جاتے وقت ماسک کا استعمال کریں، کھڑکیاں بند رکھیں اور ممکن ہو تو ایئر پیوریفائر استعمال کریں۔ڈاکٹر طیب افغانی نے کہا کہ بروقت آگاہی اور احتیاطی اقدامات سے نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اسکولوں، والدین اور عوام پر زور دیا کہ وہ صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دیں۔انھوں نے بتایا کہ الشفاء ٹرسٹ کے تحت راولپنڈی، چکوال، کوہاٹ، سکھر، مظفرآباد اور گلگت میں تقریباً 80 فیصد مریضوں کو مفت علاج کی سہولت دی جاتی ہے، جبکہ لاہور میں ایک نیا ہسپتال 2027 تک فعال ہو جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں