سوال پوچھتے ہو؟ رکن قومی اسمبلی کے گھر کا بجلی کا میٹر اتار لیا گیا

سوال پوچھتے ہو؟ رکن قومی اسمبلی کے گھر کا بجلی کا میٹر اتار لیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کمیٹی رکن ثناء اللّٰہ مستی خیل کے گھر سے بجلی کے میٹر اتارے جانے کی مذمت کرتے ہوئے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے تک کمیٹی اجلاس نہ چلانے کا اعلان کر دیا۔

پارلیمنٹ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی زیرِ صدارت ہوا۔دوران اجلاس ممبر پی اے سی ثناء اللّٰہ مستی خیل نے کہا کہ گزشتہ روز چیئرمین واپڈا سے سوال کیا کہ 4 ارب کا پروجیکٹ 36 ارب روپے میں کیوں ہوا؟ میں نے ان سے تقرری کے بارے بھی سوال پوچھا تھا، سوال کرنے کی پاداش میں رات گئے میرے گھر، رشتے داروں کے گھروں سے بجلی کے میٹر اتار لیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پی اے سی میں سوال کرنے پر انتقامی کارروائیاں ہوں گی تو کمیٹی اپنا کام کیسے کرے گی؟پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ارکان نے معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں لا کر سخت ترین ایکشن کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کمیٹی اس وقت تک کام نہیں کرے گی جب تک انتقامی کارروائی واپس نہیں لی جاتی، اگر لوگوں کو اس طرح دھمکایا جائے گا تو کوئی رکنِ پارلیمنٹ کام نہیں کر سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ معاملے کو اسپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس میں بھی لا رہا ہوں، میں سیکریٹری پاور کو کمیٹی میں طلب کرتا ہوں اور باز پرس کرتا ہوں، اپنے ارکان کی توہین برداشت نہیں کر سکتا۔کمیٹی ارکان نے کہا کہ ممبر کے میٹر اتروانا غنڈہ گردی ہے اور ارکان کی تضحیک ہے، معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔جس کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے کمیٹی کا اجلاس ملتوی کر دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close