وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان کے بینکنگ سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن پر زور دیتے ہوئے کرپٹو کرنسی کو متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیا ہے.
انھوں نے کہا کہ ملک میں ڈیجیٹل بینکنگ تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس لیے اسٹیٹ بینک ملک میں کرپٹو کرنسی متعارف کرانے پر کھلے دل سے غور کرے، جبکہ غیر رسمی مارکیٹ میں پہلے سے ہی کرپٹو کرنسی کا استعمال ہورہا ہے.
انھوں نے ڈیجیٹل اثاثوں اور اے آئی کیلیے ایک ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر کو پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے تحت پہلی پاکستان بینکنگ سمٹ 2025 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا.
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا اگلا مشن مارچ کے پہلے ہفتے میں پاکستان پہنچے گا جو ابتدائی 6 ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لے گا جبکہ ایک ٹیکنیکل مشن پاکستان پہنچ چکا ہے جس سے لچکدار کلائمیٹ فنانسنگ پر بات ہوگی۔
یہ مشن 3 سے 3 دن پاکستان میں قیام کرے گا، انھوں نے کہا کہ پی آئی اے رواں سال انشاء اللہ پرائیویٹائز ہوجائے گی، وزیرِ خزانہ نے کہا کہ حکومت جاری اصلاحات پروگرام سے پیچھے نہیں ہٹے گی، ایف بی آر اصلاحات کو اسی جذبے کے ساتھ آگے لے کر جائیں گے.
انھوں نے کہا کہ تمام ابھرتی منڈیاں مختلف ہیں، ہمیں ایک دوسرے سے سیکھنا ہوگا، کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہماری دعائیں تھیں، برآمدات میں معدنیات کی کافی صلاحیت ہے، اگر ٹیکس کی بنیاد کو وسیع اور گہرا نہیں کریں گے تو پائیدار ترقی ممکن نہیں ہے، ریونیو لیکیجز اور کرپشن کو ختم کرنا ہے۔
جس کے ذریعے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیں گے۔ ہم ایکسپورٹس کو بڑھاوا دیں گے اور سرحدوں کی کڑی نگرانی جاری رکھیں گے۔
ریجنل کنیکٹیویٹی میں آذربائیجان اور دیگر ممالک سے آگے جارہے ہیں، ملک سے پہلی بار شوگر اسمگل نہیں بلکہ برآمد کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ مقامی بینکنگ سیکٹر کسان کارڈ اور سولر اسکیموں پر بہتر کام کررہا ہے، بھارت سے تجارت کا معاملہ جیو پولیٹیکل ہے جبکہ آذربائیجان اور ترکیہ کے ساتھ تجارتی روابط بڑھ رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں