گزشتہ ایک سال میں وفاقی حکومت کے قرض میں کتنا اضافہ ہوا؟‎

اسلام آباد (پی این آئی)قرض کے حصول کے راستوں میں کمی آنے کے باوجود موجودہ حکومت مالی ذمہ داری اور قرض کی حد بندی ایکٹ (FRDLA) کے تحت سرکاری قرضے میں مجموعی کمی کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے حالانکہ پارلیمنٹ اس قانون کی منظوری پارلیمنٹ نے دے رکھی ہے۔

ایک سال کے دوران قرض 8.34 ٹریلین روپے بڑھا، اگرچہ حکومت مالیاتی عدم توازن کی وجہ سے عوامی قرضے میں کمی کے حوالے سے پارلیمنٹ سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے لیکن یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا پارلیمنٹ اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے اس مسلسل ناکامی کی وجوہات جاننے کے لیے سوالات اٹھاتی ہے یا نہیں۔وزارت خزانہ کی قرضہ رپورٹ کے مطابق ملک کا مجموعی عوامی قرضہ مالی سال 2024 میں 71.2 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا، جبکہ مالی سال 2023 میں یہ 62.8 ٹریلین روپے تھا۔

اس طرح ایک سال کے دوران قرضہ 8.34 ٹریلین روپے بڑھا، مالی سال 2024 کے دوران عوامی قرضہ 13 فیصد اضافے کے ساتھ 71.24 ٹریلین روپے تک پہنچا، جس میں سے 47.16 ٹریلین روپے ملکی قرضہ اور 24.08 ٹریلین روپے بیرونی قرضہ تھا۔ مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں عوامی قرضے میں معمولی 1.3 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کے بعد ستمبر 2024 تک مجموعی قرضہ 72.13 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا۔

مجموعی عوامی قرضے کا جی ڈی پی کے تناسب سے جائزہ لیا جائے تو یہ 7.7 فیصد کمی کے ساتھ مالی سال 2024 میں 67.2 فیصد رہا، جو کہ مالی سال 2023 میں 74.9 فیصد تھا۔بیرونی قرضہ مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر 88.7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔بیرونی قرضے کے اہم نکات کے مطابق 56 فیصد قرض کثیر الجہتی مالیاتی اداروں (بشمول آئی ایم ایف) سے حاصل کیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close