لڑکیوں کی تعلیم کی حمایت، افغان وزیر نے ملک چھوڑ دیا

کراچی (نیوز ڈیسک) لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں بیان دینے پر افغان وزیر کو ملک چھوڑنا پڑگیا.

افغانستان میں لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم پر پابندی کی کھل کر مذمت کرنے والے طالبان حکومت کے ایک سینئر وزیر عباس استنکزئی مبینہ طور پر گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر ملک سے فرار ہو گئے۔ طالبان کی وزارت خارجہ میں سیاسی نائب شیر عباس ا ستنکزئی نے رواں سال جنوری میں دیگر طالبان رہنماؤں سے لڑکیوں اور خواتین کے لیے تعلیمی ادارے کھولنے کی اپیل کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ تعلیم پر پابندی کا حکم شریعت کے مطابق نہیں جیسا کہ سخت گیر طالبان حکام دعویٰ کرتے ہیں۔ صوبہ خوست میں ایک گریجویشن تقریب کے دوران اُن کا یہ کھلے عام بیان طالبان کی تعلیم پر پابندی کے خلاف پہلی واضح مخالفت تھی۔ یہ بیان اس بات کی نادر مثال ہے کہ افغانستان کے حقیقی حکمرانوں کے ایک اہم فیصلے پر اندرونی اختلافات موجود ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close