اسلام آباد (پی این آئی) افغانی کی روز بروز گرتی قیمت پر قابو پانے کے لئے افغان شہریوں کے ڈالر ملک سے باہر لے جانے پر پابندی ، 5سو ڈالرسے زائد نہیں لے جاسکیں گے، خلاف ورزی پرجائیداد ضبط ایک سال یا زائد قید ہوگی۔
افغان طالبان حکومت نے اپنے تمام شہریوں پر ہوائی یا زمین سرحدوں کے ذریعے ملک سے باہر لے جانے کے لیے 5 سو ڈالر کی حد مقررکردی ہے ۔ خلاف ورزی پر ایک سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ جبکہ تمام جائیداد بھی ضبط کر لی جائے گی۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ قوانین عام شہریوں سمیت افغانستان کے تمام تاجروں، منی چینجرز اور قیمتی پتھروں کے تاجروں پر لاگو ہوں گے۔یادرہے امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے کےبعد افغان کرنسی ’’ افغانی’’ کی قدر مسلسل گررہی ہے گذشتہ روزبھی 1 امریکی ڈالر کے مقابلے میں 83 افغانی تک گر گئی تھی اور گراوٹ کا یہ سلسلہ جاری ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کی امداد پر پابندی عائد کردی ہے جس کے اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔طالبان حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ کم سے کم غیر ملکی کرنسی ملک سے باہر جائے جبہ افغانستان نے امریکی ڈالر کی مسلسل فروخت شروع کررکھی ہے 27 جنوری 2025 کو افغان حکومت نے 25 ملین امریکی ڈالر میں نیلامی کا اعلان کیا۔ یہ 15 اگست 2021 کے بعد سب سے بڑی فروخت ہے۔ گزشتہ ہفتے بھی افغان حکومت نے مسلسل تین دن تک لاکھوں امریکی ڈالر فروخت کیے جس کے باوجود ان کی کرنسی افغانی کی گراوٹ بند نہیں ہوئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں