اسلام آباد (پی این آئی) صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بجلی صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت میں کمی کا امکان ظاہر کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں کے الیکٹرک کی جانب سے نومبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی جہاں کے الیکٹرک نے 4 روپے 98 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کی ہے، سماعت کے دوران کے الیکٹرک حکام نے بریفنگ دی کہ نومبر میں ہم نے این ٹی ڈی سی سے 62 فیصد بجلی خریدی، این ٹی ڈی سے بجلی زیادہ لی ہے جو ہمیں کافی سستی بڑی ہے۔
حکام نے بتایا کہ نومبر میں ایل این جی سے 21 فیصد، فرنس آئل سے 13 فیصد بجلی بنائی گئی، نومبر میں اکتوبر کے مقابلے ہماری اوسطاً ڈیمانڈ 2 ہزار 300 سو میگاواٹ رہی، اکتوبر میں ہماری اوسطاً بجلی ڈیمانڈ 2600 میگاواٹ تھی، اکتوبر کے مقابلے نومبر میں بجلی کی ڈیمانڈ میں 12 فیصد کمی ہوئی، گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ سال کے اسی عرصے ہماری ڈیمانڈ 2000 میگاواٹ تھی۔
دوران سماعت ممبر نیپرا مقصود انور نے کہا کہ ’کے الیکٹرک کا زیادہ انحصار این ٹی ڈی سی پر ہے کیوں نہ ہم کے الیکٹرک کو جنریشن کا لائسنس ہی دے دیں؟‘، اس پر کمپنی حکام نے کہا کہ ’کے الیکٹرک کے پاورپلانٹس کی کپیسٹی پیمنٹ 6،7 روپے ہے اور بجلی کی طلب سالانہ بنیاوں پر 13 فیصد بڑھی ہے جب کہ گھریلو شعبے کی جانب سے بجلی کی طلب زیادہ بڑھی ہے‘، ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا کہ ’اگلے 5، 6 سال میں گروتھ کس طرح دیکھ رہے ہِیں؟ سولر اور دیگر چیزوں کو دیکھ کر گروتھ سے متعلق کیا کہیں گے؟‘ اس پر کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ ’کیپٹو پلانٹس شفٹ ہونے سے گروتھ بڑھے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں