ویب ڈیسک (پی این آئی) بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں وکشمیر کا نام بدلنے کا عندیہ دیدیا۔۔۔ دنیا بھر میں نئی بحث چھڑ گئی،، کشمیریوں میں غم وغصہ،، مورخین نے تاریخ کے ساتھ مذاق قراردیدیا۔
امت شاہ کی ہرزہ سرائی
یادرہے جمعرات کو کشمیر کے اپنے دورے کے دوران، بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پر امید ہیں کہ جو کچھ بھی کھویا ہے وہ جلد ہی واپس مل جائے گا۔ کشمیر ایک بار پھر ہبھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔
کشمیر کا نام بابا مہا رشی کشیپ کے نام پر رکھنے کی تجویز
ایک کتاب ’’جموں- کشمیر اور لداخ تھرو دی ایجس’’ کی لانچ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے بابا مہارشی کشیپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کہ کشمیر کا نام تبدیل کرکے مہارشی کشیپ کے نام پر رکھا جا سکتا ہے۔
کشمیر کا نام تبدیل کرنے پر عالمی و مقامی ردعمل
دنیا بھر سمیت بھارت میں کشمیریوں ، مورخین اور دانشوروں نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے مقبوضہ جموں وکشمیر کا نام مہارشی کشیپ رکھنے کے مذموم اور افسوسناک بیان کی مذمت کی ہے۔ کشمیری رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ہندوتوا ذہنیت کے حامل بھارتی لیڈر وں اور حکمرانوں اپنے مندروں میں ہندو دیوی اور دیوتائو ں کوضرور خوش کریں لیکن انہیں صدیوں پرانی کشمیر کی غیر فرقہ وارانہ اور سیکولر ثقافت اور روایات کو اپنے مذموم سیاسی مقاصد اور عزائم کو پورا کرنے کے لیے مسخ کرنے سے باز رہنا چاہیے ۔
آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما فاروق رحمانی نے کہا کہ بھارت کے ہندوتوا حکمران ہندوتوانظریات پر یقین رکھتے ہیں اور کشمیر کے ہزاروں سال پرانی تاریخی روایات کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں جو اتحاد کی علامت ہیں۔ یادرہے دفعہ 370 اے کی منسوخی کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں 76 اہم تنصیبات جن میں سرکاری اسکولز، کالجز اور سڑکیں شامل ہے کو ‘شہیدوں اور معروف شخصیات’ کے ناموں سے منسوب کرچکی ہے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں