اسلام آباد(پی این آئی)ایک طرف بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کی قیادت میں احتجاجی قافلہ اسلام آباد میں داخل ہوچکا ہے، تو دوسری جانب حکومت پی ٹی آئی کو ایک جگہ دھرنے کا مقام دینے کیلئے کوششیں کر رہی ہے، لیکن اس حوالے سے دونوں فریقین کے درمیان آج ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے ہیں، جس کے بعد پی ٹی آئی کا وفد ایک مرتبہ پھر اڈیالہ جیل عمران خان سے ملاقات کیلئے جا پہنچا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا وفد رات کو گیارہ بجے کے قریب ایک بار پھر اڈیالہ جیل پہنچا، اس تین رکنی وفد کی قیادت بیرسٹر گوہر نے کی جبکہ اسد قیصر اور شبلی فراز بھی وفد میں شامل تھے، وفد نے عمران خان کو حکومت سے بات چیت کے حوالے سے آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے پی ٹی آئی وفد کو جواب دیا ہے کہ مذاکرات نہیں ہوں گے احتجاج جاری رہے گا۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد بیرسٹر گوہر اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کا کہنا ہے کہ وفد نے عمران خان کو حکومتی آپشنز سے آگاہ کیا۔ ٹی وی کے مطابق عمران خان نے حکومت کی ایک تجویز سے اتفاق کیا اور بشری بی بی، علی امین گنڈاپور اور کارکنوں کیلئے ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کرادیا۔ایک اور نجی ٹی وی اے آر وائی کے مطابق عمران خان نے یہ بیان بیرسٹر گوہر کے موبائل فون پر ریکارڈ کرایا، یہ پہلا موقع تھا جب بیرسٹر گوہر کو موبائل فون جیل کے اندر لے جانے کی اجازت دی گئی۔تاہم بیرسٹر گوہر نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کوئی پیغام ریکارڈ نہیں کرایا۔، قوانین اور آئین کے احترام کو یقینی بنانا اہم ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں