مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر حکومت کو نشانے پر رکھ لیا

پشاور (پی این آئی ) جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد قانون سازی کرکے لوگوں کو اپنے ہی ملک میں مشکوک بنادیا گیا۔

الیاس بلور کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی الیاس بلور کے قبر پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائیں، بلور خاندان کے ساتھ ہمارا گہرا تعلق ہے۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ عوام کرب سے گزر رہے ہیں اور حکومت کی ساری توجہ سیاست پر ہے، حکومت قیام امن پر نہیں بلکہ سیاست کو فوکس کی ہوئی ہے جو غلط ہے۔ جے یو آئی سربراہ کا کہنا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم سے شق نمبر 8 کو نکال دیا گیا لیکن ترمیم کے بعد دھڑا دھڑ قانون سازی کی جارہی رہی ہے اور انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے، آج کسی کو بھی پکڑ کر 90 دن تک رکھ سکتے ہیں، ایسی قانون سازی کرکے لوگوں کو اپنے ہی ملک میں مشکوک بنادیا گیا ہے۔

جے یوآئی ف کے سیکرٹری جنرل عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور جے یوآئی کے اتحاد کی فی الحال کوئی بات نہیں ہوئی، احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے، بلوچستان میں حقوق کی بات کرنے والوں کیخلاف مسلسل کاروائیاں ہورہی ہیں، عوام کا مطالبہ ہے کہ معدنیات پر اختیار صوبے کا ہونا چاہیئے، جب بھی بلوچستان کے عوام بات کرتے ہیں وفاق ناراض ہوجاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے 57 آرٹیکلز تھے جو کم کرو کر22 تک لائے، جس میں پانچ ترامیم ہماری شامل ہیں جن میں ایک سود کا ملکی معیشت سے خاتمہ ہے، پورے معاشی نظام کو سود سے پاک کرنے کے لئے وقت درکار ہے مالیاتی اداروں سے معاہدے کئے گئے ہیں جن کو ختم کرکے ہی ایسا ممکن ہے اب 2028ء اس کی حد ہے اس سے آگے تاریخ نہیں بڑھے گی کیونکہ یہ آئین کا حصہ ہے اور اسے بدلنے کے لئے دوربارہ ترمیم لانی ہوگی عدالت نے بھی یہ تاریخ دی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں