بڑی سیاسی جماعت کا 26ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

لاہور(پی این آئی) نائب امیرجماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے 26ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا جس کے لیے سینئر وکلا آئینی ماہرین کا پینل تشکیل دے دیا گیا ہے۔

آئین سپریم کورٹ کو اختیار دیتا ہے آئین سے متصادم قانون و ترمیم کو ختم کرے، 27 ویں ترمیم پر بھانت بھانت کی بولیاں سرکاری فرسٹریشن ہے، حکومت نے 250 دن نمائشی اعلانات آئین عدلیہ سے کھلواڑ میں لگا دیے۔لیاقت بلوچ نے راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے میڈیا سیکریٹری ملک محمد اعظم کی بوجہ خرابی صحت ذمہ داریوں سے سبکدوشی کی پر وقار الوداعی تقریب سے خطاب کیا۔

صحافیوں سے گفتگو اور منصورہ میں سیاسی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ 250 دنوں میں بیرونی دوروں، خوش کن اعلانات، فرضی نمائشی دعووں اور بیرونی سرمایہ کاری کے اعلانات کے سوا کچھ نہیں کیا، عملاً ملک میں مہنگائی، بیروزگاری، پٹرول، بجلی،گیس کی بڑھتی قیمتیں اور ناقابل برداشت ٹیکسز کا بوجھ عوام کے لیے موت کا پروانہ بن کر مسلط ہے، سیاسی عدم استحکام سیاسی بنیادوں پر حل کرنے کی بجائے آئین، پارلیمنٹ، عدلیہ اور جمہوری اداروں کیساتھ بدترین کھیل کھیلا جارہا ہے،جس سے حکومت اپنے غیرنمائندہ وجود کو عوام میں بغاوت کا ذریعہ بنارہی ہے، اتحادی حکومت اقتدار انجوائے کرنے کی بجائے سیاسی، اقتصادی اور بے اطمینانی، بے یقینی اور بڑھتی ہوئی ماسی کے بحرانوں کا حل تلاش کرے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں