بشریٰ بی بی کی آج رہائی نہ ہوسکی،کیوں؟ جانیں

توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کے باوجود بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی روبکار جاری نہ ہوسکی۔سینئر اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی کے باعث روبکار جاری نہ ہوسکی جبکہ اسپیشل جج سینٹرل نمبر ٹو ہمایوں دلاور کی بھی رخصت کے باعث روبکار جاری نہ ہوسکی۔

پی ٹی آئی وکلا مچلکے جمع کرانے کے لیے عدالتوں کے چکر لگاتے رہے جس دوران عدالتی وقت ختم ہوگیا۔بشریٰ بی بی کے وکلا ایڈمنسٹریٹو جج جواد عباس کی عدالت پہنچے تو وہ بھی جاچکے تھے۔ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی کسی اور مقدمے میں مطلوب یا گرفتار نہی ہیں۔

بشریٰ بی بی کی ترجمان مشال یوسفزئی نے کہا ہے کہ ضمانت ملنے کے باجود بشری بی بی کو رہا نہ کرنے پر عدالت جانےکا فیصلہ کیا ہے۔مشال یوسفزئی نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو غیر قانونی طور پر قید رکھا گیا ہے، غیرسیاسی خاتون صرف اس وجہ سے قید ہے کہ وہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کی۔توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کی، عدالت نے بشریٰ بی بی کی ضمانت 10 لاکھ روپے کے مچلکوں پر کے عوض منظور کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close