پی ٹی آئی رہنما زین قریشی سے بھی پارٹی قیادت کا رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ مہر بانو قریشی نے زین قریشی کی گمشدگی کی تصدیق بھی کر دی ہے۔اپنے بیان میں مہر بانو قریشی نے کہا کہ ہمارے خاندان کا 16 اکتوبر کی صبح سے زین سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، ہم دعا کر رہے ہیں کہ وہ محفوظ ہوں اور پارٹی پالیسی کے مطابق کہیں چھپے ہوئے ہوں لیکن مجھے خدشہ ہے کہ اسے اغوا کر لیا گیا ہے۔
مہر بانو قریشی نے کہا کہ ہم بطور خاندان، ایک سال سے زیادہ عرصے سے دھمکیوں، فسطائیت، بدسلوکی اور ایسے دیگر دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں جس کا مقصد ہمارے اصولوں اور نظریات کو توڑنا ہے۔ زین قریشی کی بہن نے کہا کہ پچھلے 15 مہینوں سے میرے والد، ہمارے نائب کپتان کو توڑنے میں ناکام رہے ہیں اور وہ وفا کی ایک لازوال قربانی دے رہے ہیں، ہم سب اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں