نائب امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ آئین کی متنازع ترمیم پر بڑوں کا اتفاق نہیں بلکہ مک مکا ہوا ہے۔
لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بدنیتی پر مبنی ہارس ٹریڈنگ کے ساتھ آئینی ترمیم سیاسی عدم و استحکام کو گمبھیر کر دے گی۔یاد رہے کہ اُنہوں نے اس سے پہلے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے، وہ بلیک میل ہو رہی ہے، اسے چاہیے کہ متنازع ترمیمی بل واپس لے۔لیاقت بلوچ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف عالمی محاذ پر سرگرمی کی طرح سیاسی بحران کا بھی خاتمہ کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں