پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ سیکیورٹی اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا معاملا ہے، شنگھائی کانفرنس چل رہی ہے، اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کرسکتے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش کی وجہ سے پہنچنے والی تکلیف پر لوگوں سے معذرت چاہتے ہیں، ایس سی او پاکستان کے لیے خوش آئند ہے۔طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ترامیم کا مسودہ سامنے آئے گا تو سب حمایت کریں گے، پی ٹی آئی والے بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق جھوٹی افواہیں پھیلا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شعیب شاہین سے انفرادی طور پر پوچھیں تو کہیں گے کہ عدالتی اصلاحات ہونی چاہیے، ہمارا مسودہ یا تمہارا مسودہ معنی نہیں رکھتا، اتحادی حکومت میں مشترکہ مسودہ ہوتا ہے۔
طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ مشترکہ مسودہ سامنے آجائے گا، اپوزیشن کو کہیں گے کہ آئیں بیٹھیں، یہ کہنا کہ مسودہ ٹھیک ہے لیکن تاریخ غلط ہے کوئی بات نہیں۔رہنما ن لیگ نے کہا کہ عدالتوں میں پچاس فیصد آئینی مقدمات سنے جاتے ہیں، عوام کا آئینی معاملات سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا کہ وکلا بھی چاہتے ہیں نظام انصاف میں اپنا حصہ ڈالیں، آئینی عدالت کی شکل پر انہیں اعتراض ہے، مسودہ جاری نہیں ہوا تھا، آپ کے لوگوں نے لیک کیا جو جعلی تھا۔طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ مسودہ آئے گا تو انہیں ضرور پیش کریں گے، نمبرز گیم کے بغیر یہ ترمیم ہو ہی نہیں سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس نمبر گیم پورا ہے، آسان سی بات ہے کہ ہمارے پاس نمبرز پورے ہوں گے تو ترمیم ہوجائے گی، ترمیم پر ووٹنگ شو آف ہینڈ کے ذریعے ہوگی، دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہوجائے گا۔طارق فضل چوہدری کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مشترکہ مسودے کے قریب ہیں، جتنے اعتراضات انہیں اس الیکشن پر ہیں، اتنے ہی 2018 کے الیکشنز پر تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں