خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹرمحمد علی سیف نے علی امین کی ’گمشدگی‘ کو حکمت عملی قرار دے دیا۔ بیرسٹرمحمد علی سیف کا کہنا تھاکہ علی امین چھپا نہیں تھا بلکہ یہ وزیراعلیٰ کی حکمت عملی تھی، اس سے بڑا کوئی جھوٹ نہیں کہ علی امین گنڈاپور اسٹیبلمشنٹ سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سےرابطہ ہوتا تو بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ جیل میں ہوتیں؟ اسٹیبلشمنٹ کا ہمارے ساتھ رابطہ ہوتا تو شہبازشریف اور نوازشریف لندن میں ہوتے۔ان کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ کو گرفتار کرنے کا ان کے پاس کوئی قانونی جواز نہیں تھا، انہوں نے وزیراعلیٰ کی گرفتاری کا بہانہ بناکر کے پی ہاؤس پر حملہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے پی ہاؤس پر حملے کے خلاف قانونی کارروائی کر رہے ہیں، ایڈووکیٹ جنرل کے پی اور دیگر وکلا کو قانونی کارروائی کیلئے بتادیا ہے،کے پی ہاؤس پر حملے میں ملوث افراد کےخلاف ایف آئی آر درج کی جارہی ہےبیرسٹرسیف کا کہنا تھاکہ پاک فوج کی قدر کرتے ہیں، ایسی صورتحال پیدا نہیں کرنا چاہتے تھےجس پر فوج سے تصادم ہو، اسلام آباد میں فوج بلانے کا مقصد ہی فوج اور پی ٹی آئی کو لڑانا تھا۔ میں پہنچ گئے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں