وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کا واقعہ ناقابل معافی ہے۔ ملوث افراد کو معافی تب ملے گی جب وہ دل سے معافی مانگیں گے۔
لندن میں میڈیا ٹاک میں شہباز شریف نے کہا کہ سوشل میڈیا پر فوج اور شہداء کو گالیاں دینے والوں کے ہوتے ہوئے ہمیں دشمن کی ضرورت نہیں۔بانی پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے چین سے تعلقات خراب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، پی آئی اے بند کروانے میں بھی سابق حکومت ملوث ہے، نقصان میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری یا آؤٹ سورس کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری میں جنرل عاصم منیر نے اہم کردار ادا کیا ہے، آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی منظوری میں سعودی عرب، یو اے ای اور چین نے مدد کی، عالمی اداروں نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان اب ترقی کی طرف گامزن ہے، پاکستان میں ٹیکس کا نیٹ ورک بڑھانا ہوگا، اشرافیہ کو بھی قربانی دینا ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ اقتدار میں آکر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں، 2018 میں چارٹر آف ڈیمو کریسی پر سائن کرنے کی پیشکش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں خطاب کرکے پاکستانیوں کی آواز دنیا تک پہنچائی، اقوام متحدہ کے اجلاس کے موقع پر مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقات ہوئی، برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے، بنگلا دیش کے ڈاکٹر محمد یونس، ترک صدر رجب طیب اردوان اور دیگر سے ملاقات ہوئی، ملاقاتوں میں دوست ممالک کے ساتھ تعلقات مزید بڑھانے پر مؤثر گفتگو ہوئی، کوشش کی ہے کہ پاکستان کی آواز پوری دنیا تک پہنچاؤں، غزہ میں اسرائیلی حملوں میں بچے اور خواتین کو شہید کیا گیا۔شہباز شریف نے کہا کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں کہا کہ فلسطین کو فوری طور پر اقوام متحدہ میں نمائندگی ملنی چاہیے، مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی جبر کا بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں