مہنگائی کا جن قابو نہ آ سکا، 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگیا

اسلام آباد ( پی این آئی) وفاقی بجٹ میں ٹیکسز بڑھنے آئی ایم ایف کی شرائط پر بجلی کی قیمتوں کے اضافے سے جہاں عوام پر مہنگائی کے شدید اثرات پڑے ہیں، وہاں حکومت کی عوام دوست حکمت عملی کی وجہ سے مہنگائی کی شرح کم ہوکر12.72 فیصد تک پہنچ گئی، جس کے باعث ہفتہ وار بنیادوں پر17 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردیئے، جس کے تحت ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.52 فیصد کمی ہوگئی ہے۔رواں ہفتے 15 اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 19 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ ایک ہفتے میں زندہ مرغی فی کلو 6 روپے 50 پیسے، دال چنا کی قیمت میں فی کلو 3 روپے 23 پیسے ، انڈے فی درجن 2 روپے 10 پیسے مہنگے ہوئے۔لہسن کی فی کلو قیمت میں 3 روپے 59 پیسے مہنگا ہوا، چاول، دودھ، دہی، مٹن، بیف بھی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔ اسی طرح حالیہ ہفتے میں پیٹرول 10 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 13روپے تک سستا، پیاز 7 روپے ، ٹماٹر 3 روپے 70 پیسے، چینی ایک روپے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 18 روپے تک کمی ہوئی۔

دوسری جانب تین سالہ پاکستان سرمایہ کاری بانڈز پر شرح سود ڈھائی سال کی کم ترین سطح پر آ گئی، حکومت نے بینکوں کوبانڈز فروخت کر کے 83 ارب تیس کروڑ روپے کا قرض اٹھا لیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق 3 سالہ سرمایہ کاری بانڈز پر شرح سود 335 بیسز پوائنٹس گرکر 12.9 فیصد اور 5 سالہ سرمایہ کاری بانڈز پر شرح سود 190 بیسز پوائنٹس گر کر13.4 فیصد پر آ گئی ہے ۔اسٹیٹ بینک کے مطابق 2سالہ سرمایہ کاری بانڈز پر شرح سود 13.98 فیصد رہی،حکومت نے 10 سالہ سرمایہ کاری بانڈ کیلئے ملنے والی پیشکشوں کو مسترد کر دیا ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں