شیر افضل مروت کوقومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے سے روک دیا گیا ، وجہ بھی سامنے آگئی

اسلام آباد ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے شیر افضل مروت کو قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دینے سے روک دیا۔

ڈان اخبار کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ شیر افضل مروت نے اپنی قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے اور آزاد امیدوار کے طور پر دوبارہ منتخب ہونے کی پیشکش کی۔ تاہم بیرسٹر گوہر نے انہیں اپنی قومی اسمبلی کی نشست چھوڑنے سے روک دیا اور کہا وہ استعفیٰ قبول کرنے سے قبل میں عمران خان سے ملاقات کریں گے۔ قومی اسمبلی میں اپنے قانون سازوں کی تعداد کو برقرار رکھنے کے لیے پی ٹی آئی نے یہ فیصلہ کیا کیوں کہ مخصوص نشستیں حاصل کرنے کے لیے اراکین کی تعداد انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان بھی صحافیوں سے گفتگو میں شیرافضل مروت سے متعلق سوالات کا جواب دینے سے گریز کرتے رہے، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران صحافیوں نے عمران خان سے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے کے بارے میں 3مرتبہ سوالات کیے لیکن سابق وزیراعظم نے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا اور شیر افضل مروت سے متعلق سوالات پر اپنے وکیل انتظار حسین پنجھوتہ سے گفتگو کرتے رہے، جس کے بعد صرف اتنا ہی کہا کہ ’بعد میں بات کریں گے‘۔

اس معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے قائم مقام سیکرٹری اطلاعات شعیب شاہین کا کہنا ہے کہ ’شیر افضل مروت کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایات پر پارٹی سے نکالا گیا ہے‘، اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے بھی شیر افضل مروت کی پارٹی رکنیت کی منسوخی کے نوٹی فکیشن کو درست قرار دیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں