اسلام آباد (پی این آئی) سٹیٹ بینک کی جانب سے کمرشل بینکوں کے 268 ارب روپے کے قرضوں پر معافی یا چھوٹ دینے اور امریکی ڈالرز میں ضمانتیں دینے سے انکار کے بعد طویل عرصے سے تاخیر کا شکار پی آئی اے کی نجکاری کو زبردست دھچکا لگا ہے۔
اندازہ ہے کہ رضامندی کے مطابق چھوٹ نہ دی گئی تو بینکنگ سیکٹر کو تقریباً 40 ارب روپے کے نقصان کا سامنا ہوگا۔”جنگ ” کے مطابق وزارت خزانہ اور کمرشل بینکوں نے پی آئی اے پر واجب 268 ارب روپے کے قرض کو یکم جنوری 2024 سے نیا قرض تصور کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ لہٰذاسٹیٹ بینک سے چھوٹ (یا قرض معاف) کی ضرورت ہے لیکن مرکزی بینک یا رعایت دینے سے گریزاں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں