واشنگٹن (پی این آئی )دنیا بھر میں مقبول فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز کو دو برس میں پہلی بار سہ ماہی منافع میں کمی کا سامنا ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ مہنگائی میں اضافے کے باعث گھریلو بجٹ کی ترجیحات سمیت اور مشرق وسطیٰ کے تنازعات کی وجہ سے لوگوں کا بائیکاٹ ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فروخت کی نمو مسلسل چوتھی سہ ماہی میں 1.9 فیصد تک گر گئی جبکہ کمپنی کا کہنا ہے کہ صارفین “ہر ایک ڈالر سوچ سمجھ کر استعمال کررہے ہیں’۔میکڈونلڈز کے مطابق بڑھتی مہنگائی نے کم آمدنی والے افراد کو ویلیو ڈیل کی جانب راغب اور زیادہ قیمت والے کھانوں بشمول بگ میکس کی خریداری سے دور کر دیا ہے۔اس سے پہلے ایسی گراوٹ 2020 میں سامنے آئی تھی، جب عالمی وبا کورونا اور دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے میکڈونلڈ کی فروخت پر بھی اثر پڑا تھا۔
میکڈونلڈز سمیت ہم عصر اداروں کی فوڈ چینز کو انڈوں اور دیگر خام اشیا کی قیمتوں میں اضافے پر گزشتہ برس کے دوران قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا جس سے کم آمدنی والے افراد پر اثر پڑا۔میکڈونلڈز کے مطابق جاپان، لاطینی امریکا اور یورپ میں ان کی آمدنی قدرے بہتر رہی جبکہ امریکا میں گزشتہ برس کے مقابلے میں آمدنی گراوٹ کا شکار رہی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں