اسلام آباد (پی این آئی ) سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے انکشاف کیا ہے کہ لاپتہ افراد کے بل پر عمران خان نے سٹینڈ لیا اور وزیرقانون فروغ نسیم کو بل پارلیمان میں لانے کی ہدایات کی تو فروغ نسیم نے آپبارہ میں میری حاضری لگوادی۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے 9 مئی کی کوئی پلاننگ نہیں تھی لیکن لگتا ہے کہ دوسری طرف پوری پلاننگ ہوئی ہوگی، ایک مشترکہ دوست کے ذریعے رابطہ کیا گیا، میری بیٹی کو فون آیا کہ اپنی ماں سے کہو پی ٹی آئی چھوڑ دے اور 9 مئی کی مذمت کرے تو ہم اسے چھوڑ دیں گے، ورنہ بھر دوسرے مسنگ پرسنز کے ساتھ اپنی ماں کا کیس بھی لڑتی رہنا۔ ایک سوال کے جواب میں شیریں مزاری نے کہا کہ ان لوگوں نے ابھی تک عمران خان کو سمجھا ہی نہیں، انہوں نے کوئی چیز چھوڑی؟ عمران خان کی شادی تک کو متنازع بنا دیا، طاقتور لوگوں کا خیال تھا کہ عمران خان بھی نواز شریف اور آصف زرداری جیسا ہے مگر انہوں نے عمران خان کو مس ریڈ کیا، عمران خان نہ تو نوازشریف کی طرح کا ہے اور نہ ہی زرداری کی طرح کا کہ گھٹنے ٹیک دے گا۔
انہوں نے کہا جنرل باجوہ کے ساتھ میرے کئی ایشوز پر اختلافات تھے جس کی وجہ سے مجھے کئی میٹنگز میں نہیں بلایا جاتا لیکن عمران خان مجھے میٹنگز میں بلاتے اور سپورٹ کرتے تھے، پارٹی چھوڑنے کے اعلان کے بعد عمران خان کو معذرت کا میسج کیا اور کہا کہ میں مجبور تھی، عمران خان نے جواب دیا، میں سمجھ سکتا ہوں اپنا خیال رکھو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں