لاہور (پی این آئی) پنجاب حکومت کا صوبے میں کئی روز کیلئے سوشل میڈیا بند کرنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے محرم الحرام کے موقع پر غیر مناسب مواد اور مذہبی انتہا پسندی سے بچنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے اس حوالے سے وفاقی وزارت دخلہ کو لکھے خط میں کہا ہے کہ 6 محرم سے 11 محرم تک پنجاب بھر میں فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام، یوٹیوب، وٹس ایپ اور ٹک ٹاک بند رکھا جائے۔ دوسری جانب انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انو رنے کہا ہے کہ محرم الحرام کی آمدکے پیش نظر پنجاب پولیس نے لاہور سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں مجالس و جلوسوں کے سکیورٹی انتظامات مکمل کرلئے ہیں، صوبہ بھر میں عزاداری جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی کیلئے جامع اور پہلے سے بہتر حکمت عملی مرتب کی گئی ہے ،تمام اضلاع میں مجالس و جلوسوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
آئی جی پنجاب نے کہاکہ صوبہ بھر میں عشرہ محرم میں 38 ہزار سے زائد مجالس اور 10 ہزار 700 سے زائد جلوس منعقد ہوں گے،یکم سے 10محرم کے دوران صوبہ بھر میں مجموعی طور پر04 لاکھ 57 ہزار سے زائد افسران و اہلکار سکیورٹی فرائض سر انجام دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عشرہ محرم کے ہر دن جلوسوں اور مجالس کی تعداد کی مناسبت سے نفری کو تعینات کیا گیا ہے، صوبائی دارالحکومت میں 28 ہزار سے زائد افسران و اہلکار محرم سکیورٹی پر تعینات ہوں گے۔
آئی جی پنجاب نے مزیدکہاکہ مجالس سکیورٹی پر 66 ہزار اور جلوسوں کے سکیورٹی انتظامات میں 45 ہزار سے زائد رضا کار (والنٹیرز) معاونت فراہم کریں گے جبکہ سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ، ٹریفک پولیس، ڈولفن، پیرو سمیت دیگر فیلڈ فارمیشنزبھی محرم سکیورٹی انتظامات میں فرائض سر انجام دیں گے۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ صوبہ بھر میں 633 جبکہ لاہور میں 283 مقامات کو فلیش پوائنٹس قرار دیا گیا ہے، اسی طرح لاہور میں 54 مقامات انتہائی حساس اور 229 کو حساس کیٹیگری میں رکھا گیا ہے، صوبہ بھر میں 586 مقامات حساس مجموعی طور پر146 مقامات انتہائی حساس قرار دئیے گئے جہاں اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورنے آر پی اوز، ڈی پی اوز کوہدایت کی کہ مقامی امن کمیٹیوں اور مجالس و جلوسوں کے منتظمین کے ساتھ کلوز کوارڈینیشن سے تمام مسائل قبل از وقت حل کر لئے جائیں، لاہور سمیت تمام اضلاع میں طے شدہ روٹس اور مقامات کے علاوہ کسی اور جگہ جلوس، مجلس کی اجازت نہیں ہوگی۔ آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ لاڈ سپیکر ایکٹ کی پاسداری پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا، اشتعال انگیزی کے خطرے کے پیشِ نظر فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ محکمہ داخلہ کے سکیورٹی ایس او پیز پر من و عن عمل در آمد یقینی بنایا جائے، حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے، میٹل ڈٹیکٹرز اور واک تھرو گیٹس کو چیکنگ میں استعمال کیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی تشہیر کے مرتکب قانون شکنوں کو کوئی رعایت نہیں ملے گی۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انو رنے کہاکہ آر پی او، سی پی اوز اور ڈی پی اوز محرم سکیورٹی انتظامات کی خود نگرانی کریں، فیلڈ وزٹس باقاعدگی سے جاری رکھیں، تمام اضلاع میں محرم کنٹرول رومز فعال ہوں گے جو سنٹرل پولیس آفس کے مرکزی کنٹرول روم سے چوبیس گھنٹے رابطہ میں ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں