اسلام آباد (پی این آئی) ایوان بالا نے نئے فنانس بل پر قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی پیش کی گئی 128 سفارشات منظور کرتے ہوئے قومی اسمبلی کو بھیج دیں۔
پیر کے روز ایوان بالا نے بجٹ پر قائمہ کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے 35 ہزار سے زیادہ کی ٹرانزیکشنز کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ سے لازمی قرار دینے کی سفارش کی ہے جبکہ سولر پینل کی درآمد اور مینوفیکچرنگ پر یکساں سیلز ٹیکس کی سفارش بھی کی گئی ہے۔سینیٹ کی 8 اسٹیشنری آئٹمز پر عائد سیلز ٹیلس واپس لینے ، مارکیٹ میں فروخت ہونے والی تمام اشیا پر قیمت شائع کرنے ، زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے اور خیراتی اداروں کے نام پر ٹیکس چھوٹ لینے والی تنظیموں کی نشاندہی کی سفارش بھی کی ہے۔ایف بی آر میں خالی 5 ہزار اسامیوں پر فوری میرٹ پر بھرتی، معذور ملازمین کو 100 فیصد اضافی الاونس دینے، کارپوریٹ ڈیبٹ کارڈ ٹرانزیکشنز پر 5 فیصد اضافی ٹیکس واپس لینے اور آئی ٹی کمپنیوں پر دوہرے ٹیکس کے خاتمے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔سینیٹ نے موبائل فونز پر اضافی ٹیکس واپس لینے، پولٹری خوراک پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کی تجویز واپس لینے، بیرون ملک جائیداد کی ویلیو کے بجائے رینٹل انکم پر ایک فیصد ٹیکس کی سفارش کی ہے۔کریڈٹ کارڈ کی سالانہ حد 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار ڈالر کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔سینیٹ کی جانب سے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے ، موٹر سائیکل استعمال کرنے والے طبقے کیلئے سستے پیٹرول کا طریقہ کار وضع کرنے، نیوز پرنٹ پر 10 فیصد جی ایس ٹی کی تجویز واپس لینے، خیراتی اسپتالوں کو طبی آلات اور ادویات پر سیلز ٹیکس چھوٹ دینے کی سفارش کی گئی۔
بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے خصوصی پروگرام شروع کرنے ، فاٹا اور پاٹا میں لوکل سپلائی پر جون 2025 تک ٹیکس چھوٹ، تعمیراتی شعبے کیلئے 2019 کا ٹیکس رجیم بحال کرنے اور تعمیراتی شعبے پر عائد ٹیکس ختم کرنے کی سفارش بھی کی گئی۔ایوان بالا نے اوورسیز پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کیلئے ون ونڈو آپریشن ، کمپنیوں کے بغیر نوٹس اکانٹ بلاک کرنے کا قانون ختم کرنے، سیلز ٹیکس میں 1300 ارب روپے اضافے کی تجویز واپس لینے، ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں 50 فیصد کمی اور براہ راست ٹیکس میں اضافے کی سفارش کی ہے۔سینیٹ نے مزدور کی کم از کم ماہانہ اجرت 45 ہزار روپے مقرر کرنے ، الیکٹرک گاڑیوں کی طرح 660 سی سی تک کی کاروں پر کسٹمز ڈیوٹی نہ لگانے، دانش اسکولوں کو 2 ارب دینے کے بجائے اسلام آباد کے اسکول بہتر بنانے اور آئی پی پی کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی اور ادائیگی روکنے کی سفارش بھی کی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں