کراچی(پی این آئی)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 3 ہزار ارب سے زائد کا بجٹ اسمبلی میں پیش کیا جس میں متعد د ٹیکس لگانے کی تجاویز دی گئیں ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق بجٹ میں3ہزارسی سی سےاوپرکاروں اورجیپوں پرساڑھے4لاکھ ٹیکس، 2ہزارسی سی گاڑیوں پر2لاکھ75ہزارروپےٹیکس، 1500سی سی امپورٹڈگاڑیوں پرایک لاکھ روپے ٹیکس، مقامی2ہزارسی سی گاڑیوں پر 5 ہزار روپے، مقامی1500سی سی گاڑیوں پر 25 ہزار روپے ٹیکس لگانے کی تجویز ہے ۔ سندھ حکومت اندرون ملک پرواز کی ٹکٹ پر 250 روپے ٹیکس وصول کرے گی جبکہ بین الاقوامی پرواز کے ٹکٹ پر ایک ہزار روپے ٹیکس نافذ کرنے ، بجٹ میں الاٹمنٹ آرڈریاتجدیدپر5ہزارروپے کاٹیکس ، رئیل اسٹیٹ پرزمینوں،دکان یاپھرفلیٹس کی متعین قیمت پر2فیصدٹیکس کی تجویز ہے ۔
بجٹ کے مطابق کسی قسم کی پارٹنرشپ کرنےیاختم کرنےپر5ہزارٹیکس وصول کرنے، انشورنس کی تجدیدکرنے پرٹیکس وصول کرنے، سمندری جہازکی انشورنس پر5ہزارروپے وصول کرنے ، عمارت،فصلوں،املاک سمیت تمام انشورنس پر500روپےٹیکس ، لائف اورہیلتھ انشورنس پر500روپےٹیکس نافذ کرنے ، غیرمتحرک املاک کاپاورآف اٹارنی دینےپر5ہزارروپےٹیکس کی تجویز ہے ۔ صوبہ سندھ کے بجٹ میں تمام پروفیشن پر2ہزار روپے سالانہ ٹیکس ، کسی بھی قسم کاکاروبارکرنے پر2ہزارروپےسالانہ ٹیکس ، تمام پیٹرول پمپ اورسی این جی اسٹیشنزپر20ہزارروپے ٹیکس لگانےکی تجویزہے ۔ ایجوکيشن،فارم ہاؤسز،پرائیوٹ ہسپتال کوٹیکس نیٹ میں شامل کرنے ۔کلینک،گیسٹ ہاؤسزاورفنکشن ہال کوٹیکس نیٹ میں شامل کرنیکی تجویز جبکہ جانوروں کاعلاج،اسپورٹس اورگیمزسینٹرزپربھی ٹیکس لگانے کی تجویز ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں