ویب ڈیسک(پی این آئی)ماضی میں فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے غریب سے لے کر مڈل کلاس افراد کو بھی مقدس مقام پر موقع مل جایا کرتا تھا مگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ حج صرف امیر افراد ہی ادا کرسکتے ہیں۔
وہیں دنیا بھر سے متعدد افراد توغیر قانونی طریقہ اپناتے ہوئے حج پر جانے کی کوشش کرتے ہیں یہاں تک سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی افراد جنہیں حج پر جانے کا موقع نہیں مل پاتا وہ بھی غیر قانونی راستہ اختیار کرتے ہیں۔اس دنیا میں رہنے والا امت مسلمہ کا ہر امتی اپنی زندگی میں ایک بار حج کی خواہش رکھتا ہے مگر ہر سال صرف 20 لاکھ مسلمان ہی حج ادا پاتے ہیں۔سعودی میڈیا رپورٹ کے مطابق حج کرنے والوں کی تعداد 20 لاکھ بتائی گئی ہے مگر ان میں وہ لوگ شامل نہیں ہوتے جو غیر قانون راستہ اختیار کرتے ہوئے حج کو پہنچے۔
بی بی سی اردو کے مطابق صابر نامی شخص ان افراد میں شامل ہے جو سرکاری طریقوں پر عمل کیے بغیر حج کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ صابر نے بی بی سی کو بتایا کہ میں خود کو بہت بے بس محسوس کرتا ہوں۔ اگر میری ماں حج نہ کر پائیں تو کیا ہو گا۔ میں چاہتا ہوں کہ وہ صرف آدھے گھنٹے کے لیے ہی عرفات میں ٹھہر پائیں۔دوسری جانب عبدالحمید نامی شخص بھی سخت سعودی اقدامات اور پابندیوں کے باعث کافی پریشان اور خوف کا شکار ہیں، وہ کہتے ہیں میں نہیں جانتا کہ میری قسمت میں کیا لکھا ہے۔عبدالحمید کا کہنا تھا کہ اگر سعودی حکام کی جانب سے میرے فنگر پرنٹس لے لیے گئے تو مجھے ملک بدر کردیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں