ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا انکشاف

اسلام آباد(پی این آئی)ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا انکشاف۔۔۔۔وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے اور ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی میں 2.6 فیصد اضافے کی توقع ہے اور افراط زر کی شرح 24 فیصد رہنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ زراعت کا شعبہ پانچ فیصد سے گروتھ کر رہا ہے، جون تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ طویل مدتی پروگرام ضروری ہے۔

محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات ضروری ہے اور نقصان میں چلنے والے اداروں کی نجکاری بھی ضروری ہے، معیشت کی بہتری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔وزیرِ خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف قرض کے لیے آخری راستہ ہوتا ہے، زرعی شعبے کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں، حکومت نے افراط زر کو قابو کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ حکومی اقدامات کے باعث ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا ہے، حکومتی اقدامات کے نتیجے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوا ہے، پالیسی ریٹ برقرار رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت زراعت اور صنعتی شعبے کی ترقی کو فروغ دے رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ اور مالیاتی خسارہ کو مناسب حدود میں رکھنے کا اہداف رکھا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ حکومت کا معاشی نقطہ نظر مثبت ہے، اہم فصلوں کی پیداوار غیرمعمولی ہے، بہتر فصلوں کی وجہ سے صنعتی شعبے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، حکومتی اقدامات کے باعث ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا ہے۔محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ رواں مالی سال ایف بی آر کی ٹیکس وصولی میں 30.2 فیصد اضافہ ہوا، ایف بی آر نے 6707 بلین روپے کے مقررہ ہدف سے زیادہ جمع کیا، رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 74 فیصد کم ہو کر 1.0 بلین ڈالر رہ گیا جبکہ رواں تجارتی خسارہ گزشتہ 24.9 فیصد کم ہو کر17.0 بلین ڈالر رہ گیا۔وزیرِ خزانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر 16 اپریل 2024ء تک بڑھ کر 13.3 ارب ڈالر ہوگئے، اسٹیٹ بینک نے افراط زر کنٹرول کرنے کے لیے پالیسی ریٹ 22 فیصد پر برقرار رکھا۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں