آزاد کشمیر، وفاقی حکومت بارشوں، برف باری کے متاثرین کو 13 مارچ تک معاوضہ ادا کر دے گی، وزیراعظم شہباز شریف

مظفر آباد 8مارچ (اے پی پی): وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے آزاد کشمیر میں بارشوں اور برف باری کے متاثرین کو 13 مارچ تک معاوضہ ادا کر دیا جائے گا ،متاثرین کو ان کے گھروں میں آباد کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،پاکستان کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہمیں اپنی ذات سے بالاتر ہو کر اتحاد و یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا ، وقت آگیا ہے کہ معیشت کے حوالے سے بڑے فیصلے کئے جائیں جو اشرافیہ کے لیے بے شک کڑوے ہوں لیکن ان کا فائدہ عام آدمی کو پہنچے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں آزاد کشمیر میں بارشوں اور برف باری کے متاثرین سے ملاقات اور گفتگو کرتے ہوئے کہی۔۔ اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف نے شدید بارشوں اور برف باری میں جاں بحق افراد کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے۔

قبل ازیں وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی جانب سے وزیراعظم شہبازشریف کو حالیہ بارشوں سے آزاد کشمیر میں ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دی گئی ۔انہیں بتایا گیا کہ برف باری سے آزاد کشمیر میں 8 افراد جاں بحق ہوئے ،88 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ 281 گھروں اور 26دکانوں کو جزوی نقصان پہنچا ۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ قدرتی آفات اور بارشوں سے جانی نقصان کا ازالہ انسانی بس میں نہیں یہ سب اللہ کی رضا ہے ، ہم جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں ،میں ان کے خاندانوں کے ساتھ پوری قوم اور وفاقی حکومت کی جانب سے اظہار تعزیت اور افسوس کرنے آیا ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ مصیبت کی اس گھڑی میں ہم متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ انہوں نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ان کے ساتھ مل کر متاثرین کو ان کے گھروں میں آباد کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ جاں بحق افراد کے لواحقین میں وفاقی حکومت کی جانب سے 20 لاکھ روپے فی کس کے امدادی چیک تقسیم کئے ہیں، اگرچہ انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں ہے، تاہم حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وفات پانے والوں کے یتیم بچوں کی کفالت کرے اور وہ متاثرین کے ساتھ کھڑی ہو اور ان کی ہر ممکن معاونت کرے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ زخمیوں کو 5 لاکھ روپے کی امداد دی جائے گی ۔ مکمل تباہ حال گھروں پر وفاق کی طرف سے 7 لاکھ روپے اور جزوی نقصان پر ساڑھے تین لاکھ روپے فی کس دیئے جائیں گے، اس کی تقسیم ایک منصفانہ نظام کے تحت ہو گی ۔توقع ہے کہ حکومت آزاد کشمیر کا عملہ موقع پر جاکر جائزہ لےگا ۔این ڈی ایم اے حکومت آزاد کشمیر کے ساتھ ملکر یقینی بنائے گا کہ کسی مستحق کا حق نہ مارا جائے، اس کے ساتھ متاثرین کے لیے حکومت آزاد کشمیر اپنے طور پر بھی امداد کر سکتی ہے ۔ شہبازشریف نے کہاکہ 13مارچ تک متاثرین کے لیے یہ امداد فراہم کر دی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ا ٓزاد کشمیر ایک پہاڑی اور دشوار گزار علاقے پر مشتمل خوبصورت علاقہ ہے ۔

وزیراعظم آزاد کشمیر نے برف باری اور بارشوں میں متاثرین کی فوری امداد کے لیے ہیلی کاپٹر کا جائز مطالبہ کیا ہے ۔ اس کے لیے این ڈی ایم اے فوری طور پر ہیلی کاپٹر فراہم کرے گا ۔انہوں نے این ڈی ایم اے کے چیئرمین کو ہدایت کی کہ وہ جلد یہ ہیلی کاپٹر خریدیں جو صرف ان علاقوں کے لیے مختص ہو گا ۔ شہبازشریف نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے یہی قائداعظم کا فرمان ہے ، کشمیر کے لوگ مشکل کی اس گھڑی میں اپنے آپ کو تنہا نہیں پائیں گے ، اپنے کشمیری بھائیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ جو اعلانات کئے ہیں ان کی مقررہ تاریخ پر تکمیل ہو گی تاکہ اپنے گھروں کی تعمیر کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر سے ترقیاتی کاموں پر بھی تبادلہ خیال ہوا ۔ اس وقت ملک بھر میں 2 کروڑ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں ، ان کے لیے الگ سے انفراسٹرکچر کے لیے بہت وقت درکار ہے ، اس کے لیے متبادل انتظامات کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر حکمت عملی مرتب کریں گے ۔ ان بچوں اور بچیوں کی تعلیم کے لیے مساجد کو بھی مرکز بنایا جاسکتا ہے ۔ اس کے علاوہ روڈ انفراسٹرکچر اگر فعال نہیں ہو گا تو نقل و حمل ، تجارت اور کاروبار میں اضافہ ہو سکے گا ، اس کے لیے سرمایہ درکار ہے ۔معاشی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان کی محصولات کی مد میں آمدن کا تخمینہ رواں مالی سال 12کھرب روپے ہے ۔ بڑی مقدار میں ٹیکس چوری کی وجہ سےمحصولات کی پوری رقم قومی خزانے میں نہیں آتی ، انہوں نے کہاکہ صرف پی آئی اے کا نقصان 825 ارب روپے ہے ، ہر سال سرکاری ادارے کئی سو ارب روپے کا نقصان کرتے ہیں ، 5 سو ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری ہوتی ہے ،یہ بجلی چوری عام آدمی نہیں کرتا وہ مشکل سے اپنا بل ادا کرتا ہے۔ایسے پاکستان کا خواب ہمارے اجداد نے نہیں سوچا تھا ۔ درپیش معاشی مسائل کے ساتھ ساتھ ایک مافیا پاکستان کی معاشی جڑوں کو 76 سال سے کاٹ رہاہے ، اگر ہمارے پاس وسائل نہیں ہوں گے تو سکول، ہسپتال کیسے بنیں گے ، قدرتی آفات سے کیسےنمٹیں گے ، اپنے نوجوانوں کو جدید زیور تعلیم سے آراستہ کیسے کریں گے ، ان کے لیے ملازمتوں کے لیے مواقع کیسے فراہم کریں گے ، قوم کو آج ان چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میشت کے حوالے سے بڑے فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے ، یہ فیصلے اشرافیہ کے لیے کڑوے ہوں گے لیکن اس کا فائدہ عام آدمی کو پہنچے گا۔ کروڑوں لوگوں کو صحت ، تعلیم ، روزگار کے مواقعے میسر آئیں گے ، تاکہ نوجوان آئی ٹی کے ایکسپرٹ بنیں اور اندرون اور بیرون ملک روز گار کما سکیں ، پاکستان کا نام روشن کر سکیں ،دنیا میں زندہ رہنے کا یہی راستہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں تباہ حال قوموں نے اپنی شکست کو محنت میں بدل کر کامیابی حاصل کی ۔ پاکستان کو زرخیز زمین سے نوازا ، معدنیات کی دولت دی ، خلیج ممالک ترقی وژن اور محنت کا ثمر تھا ، ہم نے بھی محنت کرنی ہے ، نفرت کی بجائے محبت کو پروان چڑھانا ہے ، ہم نے ذاتیا ت سے بالاتر اور پسند اور ناپسند کو دفن کر کے پاکستان کے عظیم تر مفاد کی خاطر اکٹھے ہوں تو یقین کریں 76 سال کے نقصان کا نہ صرف ازالہ کر سکتے ہیں بلکہ آنے والے سالوں میں پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا ۔دنیا عمل سے بدلے گی ، ہم سب نے مل کر پاکستان کے مسائل اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ جب سے حلف اٹھایا ہے روزانہ ملک کی معاشی صورتحال کے جائزے کے لیے متعلقہ فریقین کے ساتھ مل بیٹھتے ہیں ۔، وقت آگیا ہے کہ ہم عہد کریں کہ اگر ہم نے پاکستان بنانے والوں کی روحوں کو تسکین پہنچانی ہے اور پاکستان کو قرضوں سے نجات دلانی ہے تو دن رات محنت کرنی ہے ، دنیا میں کوئی چیز ناممکن نہیں۔

وزیراعظم آزاد کشمیر نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی پر وزیراعظم پاکستان شہبازشریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی حکومت اور عوام ہمیشہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے رہے ۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان سے ریسکیو 1122 کے لیے ہیلی کاپٹر کی فراہمی کی استدعا کی تاکہ برف باری یا سڑکوں کی بندش کی صورتحال میں قیمتی جانوں کو بچایا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان کی آمد اور یکجہتی سے متاثرین اور حکومت آزاد کشمیر کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔
اس موقع پر شہدا کے لیے دعائے مغفرت کرائی گئی ۔ این ڈی ایم اے کے چیئرمین جنرل انعام ، سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر ، مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر ، رکن قومی اسمبلی عطاء اللہ تارڑ ، چیف سیکرٹری، آئی جی ،آزاد کشمیر کابینہ کے اراکین اور بارشوں اور برف باری سے متاثرہ افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں